حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ این ای ڈی یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقدہ سالانہ یوم حسینؑ میں معروف عالم دین مولانا سید علی افضال رضوی، مفتی فیصل عزیزی، ذاکرہ اہلبیت محترمہ نشاط زہرا نے خطاب کیا، جبکہ بین الاقوامی شہرت یافتہ نعت خواں تابندہ لاری، معروف منقبت و نوحہ خواں شجاع رضوی نے بارگاہ شہدائے کربلا میں گلہائے عقیدت نذر کیے، مظہر عباس نے سلام آخر پیش کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ، رجسٹرار سید غضنفر حسین سمیت بڑی تعداد میں طالب علموں سمیت جامعہ کے اساتذہ اور اسٹاف نے شرکت کی۔
یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے مفتی فیصل عزیزی کا کہنا تھا کہ واقعہ کربلا وقوع پذیر ہوئے صدیاں بیت چکی ہیں، لیکن آج بھی زمانے کے قلوب و اذہان میں امام حسینؑ زندہ و جاوید ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمانے کے دلوں میں زندہ رہنا اس بات کی دلیل ہے کہ امام حسینؑ کی قربانی کا مقصد دینِ محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سربلندی تھا۔
یومِ حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی افضال رضوی کا کہنا تھا کہ ذاتِ امام حسینؑ ایسی چھاؤنی ہیں، جس میں تمام اہلِ حق جمع ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم امام حسینؑ کی ذات محورِ اتحاد ہے اور یہی ذات اتحاد بین المسلمین کی اساس ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یزیدی طرزِ فکر کا مٹنا اور ظلم کے خلاف متحد ہو جانا ”حسینیت“ ہے۔
یوم حسینؑ پر خصوصی پیغام دیتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ایک مقام پر کہا کہ کیا تم میرے قتل سے زیادہ کچھ اور بھی کر سکتے ہو، خدا کی راہ میں شہادت ”مبارک“ہے، امام عالی مقام (ع) کی ذات ظلم کے مقابل فتح کا استعارہ ہے۔
یومِ حسین کمیٹی اور طالب علموں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے شیخ الجامعہ کا کہنا تھا کہ جامعہ کے تحت منعقدہ میلاد اور دیگر محافل کا مقصد اپنے طلبا کیلئے دین شناسی کے مواقع فراہم کرنا ہے۔