۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
علامہ نصرت بخاری

حوزہ/ سید الشہدا حضرت امام حسینؑ اور اُن کے آل و انصار کی قربانی تاقیامت فتح کا استعارہ ہے، امام عالی مقام امام حسینؑ کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کر دیا اور مکتب بھی وہ کہ جو عالمگیر ہے، جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں، امام حسینؑ کی اپنے گھرانے اور رفقاء کے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کی کوئی مِثل قرار نہیں دی جا سکتی، بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعہ این ای ڈی کراچی میں شعبہ کنٹرولر اسٹوڈنٹ افئیرز کے زیرِ اہتمام مرکزی آڈیٹوریم میں منعقدہ یومِ امامِ حسینؑ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین علامہ نصرت عباس بخاری نے کہا کہ سید الشہدا حضرت امام حسینؑ اور اُن کے آل و انصار کی قربانی تاقیامت فتح کا استعارہ ہے، امام عالی مقام امام حسینؑ کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کر دیا اور مکتب بھی وہ کہ جو عالمگیر ہے، جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں، امام حسینؑ کی اپنے گھرانے اور رفقاء کے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کی کوئی مِثل قرار نہیں دی جا سکتی، بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے۔

انہوں نے فلسفہ حیات جاوداں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کائنات میں دو قوتیں ہمیشہ رہی ہیں، ایک وہ قوت جو امرِ الٰہی پر عمل پیرا ہے، دوسری وہ جو امرِ الٰہی کو کاٹ کر اپنا امر دکھاتی ہے، امرِ الہیہ کی اطاعت کیلئے پروردگار عالم نے اہل بیتِ اطہار (ع) کو چُنا، دراصل امرِ الٰہی کی اطاعت ہی ”حیات“ ہے، اسی لیے حیات ِ جاوداں کے مالک رسول اللہ (ص) کے اہل بیتؑ ہیں۔ نوجوانوں کو پیغامِ وحدت دیتے ہوئے۔

علامہ نصرت بخاری کا کہنا تھا کہ کربلا کے واقعے سے سیکھیں کہ وحدت کیا ہے، جہاں ایک حسینی پلیٹ فارم پر بلاتفرق سب نظر آرہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حسینؑ ایک فرد نہیں بلکہ نظریہ ہیں، امام عالی مقام کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کر دیا اور مکتب بھی وہ جو عالمگیر ہے، جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں، جو چاہے اور جب چاہے اس حسینی مکتب میں شامل ہو جائے۔

علامہ نصرت بخاری نے نوجوانوں کی فکری تربیت کرتے ہوئے اس جانب توجہ مبذول کروائی کہ ظاہری معاملات کے پیچھے نہ دوڑیں، خود کو سوشل میڈیا کی دنیا کے خول میں قید نہ کریں، بلکہ امام زمانہ (ع)کے ناصران میں شامل ہوں۔ اُن کا کہنا تھا کہ امام حسینؑ، اُن کے انصار و اعزا کی قربانی رہتی دنیا تک فتح کا استعارہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .