اتوار 22 جون 2025 - 13:45
آیت اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی کی اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاعی موقف کی حمایت، صہیونی جارحیت کی شدید مذمت

حوزہ/ نجف اشرف میں مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی منصفانہ دفاعی جدوجہد کو سراہتے ہوئے اسے فخر و عزت کا باعث قرار دیا، صہیونی دہشت گردی کی مذمت کی اور دینی قیادت کو دی جانے والی دھمکیوں پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عالم اسلام سے ایران کی حمایت کی اپیل کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف میں مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ حافظ سید بشیر حسین نجفی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل سید سعید سیدین اور ان کے وفد کا اپنے مرکزی دفتر میں پرتپاک خیرمقدم کیا۔

یہ ملاقات ایران کی جانب سے مرجع تقلید کی سابقہ حمایت پر شکریہ کے طور پر منعقد ہوئی، جس میں آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی نے صہیونی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ایرانی شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی اور ان کی شہادت کو عظیم قربانی قرار دیتے ہوئے خداوند متعال سے دعا کی کہ وہ ان شہداء کو شہدائے کربلا کے ساتھ محشور فرمائے۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی منصفانہ دفاعی جدوجہد اور حاصل شدہ کامیابیوں پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے فخر اور عزت کا باعث قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ کی یک طرفہ اور ظالمانہ مداخلت نہ ہوتی تو صہیونی ریاست کا وجود باقی نہ رہتا۔

آیت اللہ نجفی نے زور دے کر کہا کہ مسلمانوں کو اللہ نے ولیّ اللہ الاعظم امام مہدی عجل‌اللہ‌فرجہ کی برکت سے فتح کا وعدہ دیا ہے، اور موجودہ معرکہ حق و باطل کی جنگ ہے جو نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے ایران کی دینی قیادت کو دی جانے والی حالیہ دھمکیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے خطے کے لیے خطرناک نتائج کا پیش خیمہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی حرکتیں ناقابلِ قبول ہیں اور ان کے سنگین اثرات پورے خطے میں محسوس کیے جائیں گے۔

آخر میں انہوں نے ایرانی عوام کو اتحاد اور استقامت کی تلقین کرتے ہوئے دنیا بھر کے آزاد انسانوں اور اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ جارح دشمن کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کھڑے ہوں کیونکہ یہ سازشیں صرف ایران تک محدود نہیں رہیں گی بلکہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گی۔

آیت اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی کی اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاعی موقف کی حمایت، صہیونی جارحیت کی شدید مذمت

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha