حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دینی اور میڈیا فیکلٹی قم ٹیلی ویژن کے سربراہ ڈاکٹر کمال اکبری نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی جائز جنگ کا تجزیہ کرتے ہوئے موجودہ حالات میں میڈیا کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے صہیونی حکومت کی جارحیت کے خلاف جدوجہد کو دفاع مقدس قرار دیا اور ملک کے دفاع میں میڈیا کی ذمہ داریوں، میڈیا کے جہادِ تبیین اور عوام میں امید پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: فیک نیوز کا بازار گرم ہے، عوام دھوکہ نہ کھائیں اور جعلی خبروں پر توجہ نہ دیں۔
ڈاکٹر اکبری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ حق باطل پر غالب آئے گا اور میڈیا اس میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، اس لیے میڈیا کو آگاہی فراہم کرنے کے ساتھ امید پیدا کرنی چاہیے تاکہ عوام ناامیدی کا شکار نہ ہوں۔
انہوں نے کہا: صہیونی حکومت کا جمہوریہ اسلامی ایران پر حملہ اس کی جارحانہ فطرت، عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ و عالمی برادری کے اصولوں کو پامال کرنے کی علامت ہے۔
ایک ایسا ملک جو پرامن زندگی گزار رہا تھا بلاوجہ جارحیت کا نشانہ بنایا گیا۔ جمہوریہ اسلامی ایران نے بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق ہمیشہ پرامن رویہ اختیار کیا ہے اور گزشتہ دو سو برس میں کوئی جارحانہ اقدام نہیں کیا بلکہ ہمیشہ دوسروں کی جارحیت کے جواب میں بہترین دفاع کیا ہے۔ صہیونی حکومت کی یہ جارحیت دراصل امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی پشت پناہی سے ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: صہیونی حکومت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اور اِدھر اُدھر ہاتھ پاؤں مار رہی ہے کیونکہ اسے معلوم ہے کہ جمہوریہ اسلامی ایران کی مضبوط دلیل کے مطابق یہ ناجائز حکومت نابود ہونی چاہیے۔ ایران ہی اس جعلی حکومت کی جعلی حیثیت کو دنیا اور بالخصوص خطے کے ممالک کی نظروں میں ختم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ الحمد للہ ہم نے دیکھا کہ خطے کے کئی ممالک ایران کی حمایت کر رہے ہیں اور دنیا اس غاصب حکومت کے مقابلے میں ڈٹ گئی ہے۔









آپ کا تبصرہ