حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مرکز تبلیغ انٹرنیٹ حوزہ علمیہ کے مدیر حجت الاسلام مسعود عبد اللہی نے دشمن کی نفسیاتی جنگ کا مقابلہ کرنے اور میڈیا کے ذریعہ امید پیدا کرنے کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: دشمن کی نفسیاتی جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے میڈیا کو امیدبخش مواد کی تیاری کرنی چاہیے۔ عوام کو میڈیا سے متعلق تعلیم اور مہارتیں سکھانا اور قومی و داخلی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال اس میدان میں مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے صہیونی حکومت کے ایرانی ٹیلی ویژن پر حملے کو اس سفاک حکومت کی کمزوری اور ذلت کی علامت قرار دیا اور کہا: صہیونی حکومت کے ایران پر حملے اس کی ملت ایران کی قوت اور ارادے کے سامنے عجز و ناتوانی کا ثبوت تھے۔ یہ حملے نہ صرف غیر انسانی اور درندہ صفت تھے بلکہ ایک دہشت گردانہ اقدام اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کے طور پر بھی دیکھے جانے چاہئیں۔ ایران ایک خودمختار ملک کی حیثیت سے جو عظیم تاریخ اور ثقافت رکھتا ہے، ہمیشہ ان دھمکیوں کے خلاف ڈٹا رہا ہے اور آئندہ بھی اپنے جائز حقوق کا دفاع جاری رکھے گا۔
حجت الاسلام عبد اللہی نے مغربی ممالک کی صہیونی حکومت کی حمایت اور ان حملوں میں ان کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: ان حملوں میں مغربی ممالک کی حمایت ان کی دوغلی پالیسیوں اور انسانی حقوق کے اصولوں سے ان کی بے اعتنائی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ حمایتیں تناؤ اور جھڑپوں میں اضافے اور خطے کی سلامتی پر منفی اثرات کا سبب بن سکتی ہیں۔ مغربی ممالک کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کے بجائے حقیقت پسندانہ، سفارتی اور پُرامن حل کی تلاش کریں۔
انہوں نے آپریشن وعدہ صادق ۳ کو فخر کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا: ایسی کارروائیاں جو ملک کے دفاع اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے انجام دی جاتی ہیں، انہیں ایک اسٹریٹیجک ہتھیار سمجھا جانا چاہیے۔ ان آپریشنز کی کامیابیاں قومی جذبے کے تقویت، دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ اور دشمنوں کو روکنے کا باعث بنتی ہیں۔
مدیر مرکز تبلیغ انٹرنیٹ حوزہ علمیہ نے کہا: عوام کی جانب سے انقلاب اور نظام اسلامی کی حمایت ہمیشہ ملکی طاقت اور استحکام کے اہم ستونوں میں سے ایک رہی ہے اور موجودہ حالات میں عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ نظام اور مسلح افواج کو تقویت دیں اور ہر قسم کے تفرقے اور اختلاف سے پرہیز کریں۔









آپ کا تبصرہ