حوزہ نیوز ایجنسی مشہد کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ نے حرم مطہر حضرت امام رضا علیہ السلام میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبات میں زائرین و مجاورین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مقام معظم رہبری نےحکومتی اراکین کے ساتھ حالیہ ملاقات میں تمام ذمہ داران، منبر اور میڈیا کے حاملین کی ذمہ داری واضح فرمائی اور فرمایا کہ سب کو "نظام اسلامی کی طاقت اور قوت کا راوی" بننا چاہیے۔
انہوں نے کہا: درست ہے کہ ہمارا ملک بھی تمام دوسرے ممالک کی طرح بعض کمزوریوں اور کمیوں کا شکار ہے لیکن صرف ان کمزوریوں اور کمیوں کو ہی بیان نہیں کرنا چاہیے۔ اسی لئے رہبر معظم انقلاب نے حکم دیا ہے کہ ذمہ داران اور میڈیا کو عوام کے سامنے نظام اسلامی کی کامیابیوں، صلاحیتوں اور طاقت کو بیان کرنا چاہیے۔
صوبہ خراسان رضوی میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: نئی نسل کو چاہئے کہ وہ انقلاب اسلامی کو طاقت اور قوت کے تناظر میں پہچانیں تاکہ نظام اسلامی کی صلاحیت کے بارے میں ضروری آگاہی حاصل ہو اور وہ جان سکیں کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ملک کو کتنی عظیم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ملک کی موجودہ حالت کا انقلاب سے پہلے کے دور سے موازنہ ملک کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کے میدان میں ناقابل موازنہ ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے کہا: آج ایران کی علمی میدانوں، یونیورسٹیوں وغیرہ کی ترقی اور دفاعی کامیابیاں دنیا کو حیران کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ملک میں فعال نالج بیسڈ کمپنیاں اپنی مصنوعات پوری دنیا میں برآمد کر رہی ہیں اور یہاں تک کہ یورپ والے بھی اس علم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جبکہ انقلاب سے پہلے ایسی کوئی صلاحیت نہیں تھی۔
نمائندہ ولی فقیہ صوبہ خراسان رضوی نے کہا: اگرچہ مادی کامیابیاں اہم ہیں لیکن نظام اسلامی کی طاقت اور قوت کا اصل منبع "ملکی بنیادی اور داخلی صلاحیت" میں ہے۔
انہوں نے کہا: آج ایران وہ واحد ملک ہے جو اپنے لیے خود فیصلہ کرتا ہے اور کوئی بیرونی طاقت باہر سے اس کے لئے فیصلہ سازی نہیں کرتی۔









آپ کا تبصرہ