حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ مشہد، آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ الهدی نے نماز جمعہ کے خطبے میں کہا: دشمن نے سمجھ لیا ہے کہ جنایتیں اور قتل و غارتگری نہ صرف مکتب کی طاقت کو کم نہیں کرتی، بلکہ اس کی قوت میں اضافہ کرتی ہیں۔ اسی لیے دشمن نے ثقافتی نفوذ کے ذریعے مکتب کو نقصان پہنچانے کا راستہ اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا: بے حجابی اور بے حیائی، دشمن کی ثقافتی اور سماجی نفوذ کا اہم ذر ہے، اور اگر خواتین بے حجاب ہو جائیں اور معاشرہ بیدینی کی طرف بڑھ جائے تو نوجوان نسل کے قدموں گمراہی کی جانب بڑھنے لگیں گے۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے متنبہ کیا کہ ثقافتی نفوذ کی روک تھام کے لیے قومی اتحاد ضروری ہے اور حکام کو اپنی پالیسیوں میں ہوشیار رہنا چاہیے تاکہ دشمن کا یہ منصوبہ ناکام ہو جائے۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے مزید کہا کہ دشمن نے سمجھ لیا ہے کہ وہ نظامی اور اقتصادی محاذ پر کامیاب نہیں ہو سکتا، اس لیے وہ ثقافتی نفوذ کے ذریعے دین کے بنیادی اصولوں میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ نے اپنے خطبے میں مزید کہا: رہبر معظم نے بھی اس موضوع پر توجہ دلائی ہے، اگرچہ ہماری قوم اپنے مکتب اور راہ و روش کو برقرار رکھنے کی طاقت رکھتی ہے، لیکن اگر دشمن کا ثقافتی نفوذ کامیاب ہو جائے تو پورا معاشرہ متاثر ہوگا۔
انہوں نے قومی اتحاد کو ایک مقدس شیء قرار دیتے ہوئے کہا: "ملک کے ذمہ داروں کو اپنے منصوبہ بندیوں اور پالیسیوں میں یہ دھیان رکھنا چاہیے کہ ملک میں دشمن کو ثقافتی نفوذ کی اجازت نہ دیں۔
آیت اللہ علم الہدٰی نے مزید کہا: عوامی اتحاد اور اسلامی اقدار کا تحفظ انتہائی اہم ہے اور اس میں کسی قسم کی کمزوری برداشت نہیں کی جائے گی، ہر فرد کو اپنے کردار کو سمجھنا ہوگا اور دین کی حفاظت کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔