حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ نے مشہد مقدس میں نماز جمعہ ہے خطبوں میں کہا کہ اسلام کی مضبوطی اور امتِ مسلمہ کی عزت کا انحصار دو چیزوں پر ہے: دشمن شناسی اور فتنے کی پہچان۔ ان کے بقول، جب مسلمان اپنے دشمن کو صحیح طرح پہچان لیں اور اس کی سازشوں کے مقابلے میں بیداری اور بصیرت کا مظاہرہ کریں تو کوئی طاقت انہیں کمزور نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ آج امتِ مسلمہ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ عالمی طاقتوں کی دشمنی صرف سیاسی یا اقتصادی نہیں بلکہ وہ اسلام کی آزادی اور خودمختاری کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ دشمن چاہتا ہے کہ مسلمان اپنی غیرت، خود اعتمادی اور دینی استقلال کھو دیں تاکہ وہ آسانی سے ان پر قابض ہو سکے۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے زور دیا کہ قرآن و سنت کی روشنی میں امت کی بیداری کی پہلی شرط یہی ہے کہ دشمن کو پہچانا جائے، اس کے فکری اور ثقافتی حملوں کو سمجھا جائے اور اتحاد و بصیرت کے ساتھ ان کا مقابلہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تاریخ میں بارہا ایسے فتنے کھڑے کیے گئے جو امت کو تقسیم کرنے اور اس کے نظام کو کمزور کرنے کے لیے تھے۔ آج بھی مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ فتنہ انگیز عناصر کو پہچانیں اور امت کے اتحاد کو نقصان پہنچانے والوں سے خبردار رہیں۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں پاکیزہ اور باحیا طرزِ زندگی کو ایمان کا بنیادی حصہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی اس بات کی روشن مثال ہے کہ عفت اور حیا انسان کی عزت، کرامت اور روحانی ترقی کی بنیاد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عفت صرف عورت کے لیے نہیں بلکہ مرد اور عورت دونوں کے لیے لازم ہے۔ مرد کے لیے غیرت اور تحفظِ ناموس ایمان کی نشانی ہے، جبکہ عورت کے لیے اپنے وقار اور حرمت کی حفاظت عفت کا اعلیٰ مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر تمام خوبیوں کو ایک شخصیت میں سمیٹا جائے تو وہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ذات ہے۔ آپ کی پاکیزہ زندگی دنیا کی تمام خواتین کے لیے بہترین نمونہ ہے، جو عفت، غیرت اور انسانی وقار کے اعلیٰ ترین معانی کو زندہ کرتی ہے۔









آپ کا تبصرہ