جمعرات 6 نومبر 2025 - 09:03
ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنا ہی سیرتِ فاطمی: آغا سید باقر الحسینی

حوزہ/ انجمنِ امامیہ بلتستان پاکستان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین سید باقر حسین الحسینی نے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایام جہاں غم کے پیغام کے حامل ہیں، وہیں ہمیں یہ دعوت دیتے ہیں کہ ہم اپنے دل و عمل کو سیدہؑ کی سیرت کے مطابق ڈھالیں۔ سیدہؑ کا گھر مادی شان سے خالی تھا مگر اخلاق و نور سے آسمانوں سے بھی بلند تھا؛ یہی درس آج کے معاشرے کے لیے سب سے ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ امامیہ بلتستان پاکستان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین سید باقر حسین الحسینی نے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اہلِ بیتِ اطہار علیہم السّلام کے چاہنے والوں کے لیے ایامِ فاطمیہ غم و ماتم کے دن ہیں۔ یہ وہ دن ہیں جب دِل مدینہ کی اُس گلی کی طرف پلٹ جاتا ہے جہاں رسولِ خداؐ کی نورِ نظر، دامنِ رسالت کی شہزادی، خاتونِ جنت، سیدہ فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا مظلومیت و صبر کے ساتھ اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔ آپؑ کی زندگی کے ہر لمحے میں اطاعتِ الٰہی، حیا، ایثار، عفت، عدل اور استقامت کا نور جھلکتا ہے۔ آپؑ نے دکھوں کی گزرگاہوں میں بھی اللّٰہ کی رضا کو نہیں چھوڑا اور اپنے بچوں، اپنے شوہر اور اپنی امت کے لیے ہمیشہ خیر اور ہدایت کی دعا کرتی رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایام جہاں غم کا پیغام رکھتے ہیں، وہیں ہمیں یہ دعوت دیتے ہیں کہ ہم اپنے دل و عمل کو سیدہؑ کی سیرت کے مطابق ڈھالیں۔ سیدہؑ کا گھر مادی شان سے خالی تھا مگر اخلاق و نور سے آسمانوں سے بلند تھا۔ یہی درس آج کے معاشرے کے لیے سب سے ضروری ہے۔

اس موقع پر انجمنِ امامیہ بلتستان کے صدر نے حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے چند بابرکت اقوال بیان کیے:

1️⃣ "جو عورت اپنی عفت کی حفاظت کرے، اللہ اسے جنت کی خوشبو سے نوازے گا۔"

2️⃣ "اللہ نے ایمان کو دلوں کی پاکیزگی، صبر کو مصیبتوں کے روشن چراغ اور سخاوت کو مال کی حفاظت کا ذریعہ بنایا ہے۔"

3️⃣ "اچھے اخلاق اور نرم رویہ انسان کے ایمان کی تکمیل ہے۔"

آغا باقر الحسینی نے سیرتِ فاطمیہؑ سے حاصل ہونے والے دروس کو عفت و پاکدامنی، صبر و رضا، خدمت انسانیت اور حق پر استقامت قرار دیتے ہوئے کہا:

عفت و حیا: سیدہؑ کی زندگی عورت و مرد دونوں کے لیے پاکیزگی اور حیاء کی اعلیٰ مثال ہے۔

صبر و رضا: سخت ترین حالات میں بھی اللہ کی رضا کو مقدم رکھنا۔

خدمتِ انسانیت: سیدہؑ کا گھر غریبوں، یتیموں اور محروموں کے لیے سہارا تھا۔

حق پر استقامت: ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنا سیرتِ فاطمہؑ کی بنیاد ہے۔

گھر اور خاندان کی عظمت: سیدہؑ نے امت کو بتایا کہ گھر محبت، ادب اور عبادت کا مرکز ہونا چاہیے۔

انجمنِ امامیہ بلتستان کے صدر نے کہا کہ اگر آج ہم اپنے گھروں کو سیرتِ فاطمہؑ کے نور سے روشن کر لیں تو معاشرہ خود اصلاح کی طرف بڑھ جائے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha