حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائب امامِ جمعہ مرکزی جامع مسجد سکردو بلتستان حجت الاسلام شیخ محمد جواد حافظی نے اپنے خطبۂ جمعہ میں گلگت بلتستان کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیاست عوامی خدمت سے خالی اور منافقت سے لبریز ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سال بعد سیاسی جماعتیں اور نمائندے دوبارہ متحرک ہو رہے ہیں، لیکن ان کے ارادے خالص قومی خدمت کے نہیں، بلکہ ذاتی مفاد کے ہیں۔
امام جمعہ سکردو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے دور میں اب کسی ادارے یا سیاستدان کی غلطی چھپ نہیں سکتی، عوام بیدار ہو چکے ہیں اور انہیں مزید بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔
شیخ جواد حافظی نے گلگت بلتستان کی اسمبلی کے اختیارات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ اسمبلی نہیں، بلکہ بازار سے بھی بدتر ادارہ بن چکا ہے، جہاں اصولوں کے بجائے مفادات کا کاروبار ہوتا ہے۔انہوں نے گلگت کے حالیہ ناخوشگوار واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک منظم سازش ہے جس کے پیچھے کوئی تیسری طاقت کار فرما ہے جو ہمیں آپس میں لڑا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اختلافات کے باوجود اتحاد اور بصیرت کا مظاہرہ کریں، تاکہ دشمن کے عزائم ناکام بنائے جا سکیں۔
حجت الاسلام شیخ جواد حافظی نے بلتستان کے معدنی وسائل پر ہونے والے ناجائز قبضے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سائنسی ادارے نے بلتستان کے ایک علاقے سے 70 سے زائد قیمتی دھاتوں کی دریافت کی ہے، مگر بدقسمتی سے ایک شخص کے نام پر دس کلومیٹر رقبہ لیز پر دیا گیا ہے جو گھر بیٹھے لاکھوں روپے ماہانہ کما رہا ہے، جبکہ عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں مل رہا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ بلتستان کے وسائل پر چند افراد کے مفاد کی خاطر قبضہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام معاہدات کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور عوامی مفاد کو اولیت دی جائے۔انہوں نے دفاعی اعتبار سے ایک اہم نکتے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی این اے کا ہیڈکوارٹر سکردو میں ہونا چاہیے، کیونکہ بلتستان کئی بین الاقوامی سرحدوں سے متصل علاقہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت میں نہ کوئی سرحد ہے نہ خطرہ، جبکہ سکردو دفاعی لحاظ سے انتہائی حساس مقام ہے، لہٰذا قومی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق ہیڈکوارٹر کی منتقلی ضروری ہے۔
شیخ حافظی نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے حقوق کے لیے متحد ہو کر پُرامن جدوجہد کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد کے بغیر کوئی حق حاصل نہیں ہوتا۔ کشمیر کی طرح جب تک عوام اجتماعی طاقت کے ساتھ آواز نہیں اٹھائیں گے، مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے۔
حجت الاسلام جواد حافظی نے کہا کہ عوامی مفاد کو پسِ پشت ڈالنے والے افراد اور جماعتیں دراصل قوم و ملت کے خیرخواہ نہیں، بلکہ اپنے ذاتی مفاد کے غلام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام باشعور ہیں، اب کوئی انہیں دھوکے میں نہیں رکھ سکتا۔









آپ کا تبصرہ