بدھ 8 اکتوبر 2025 - 23:27
غاصب اسرائیل عسکری طور پر مایوس اور اقتصادی طور پر تباہ ہو چکا ہے، مقررین

حوزہ/7 اکتوبر عالمی یومِ طوفان الاقصیٰ کی مناسبت سے تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ پاکستان کے زیرِ اہتمام کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یکجہتی غزہ مارچ اور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا، جن میں علمائے کرام سمیت ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 7 اکتوبر عالمی یومِ طوفان الاقصیٰ کی مناسبت سے تحریکِ بیداری امتِ مصطفیٰ پاکستان کے زیرِ اہتمام کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یکجہتی غزہ مارچ اور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا، جن میں علمائے کرام سمیت ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔

کراچی کی مرکزی ریلی نمائش چورنگی سے کیپری تک نکالی گئی، جس کی قیادت تحریکِ بیداری امت مصطفےؐ کے مرکزی رہنما آغا جناب محمد سمعی صاحب کی۔

ریلی کا اختتام کیپری ایم اے جناح روڈ پر ہوا۔

ریلی سے علامہ ناظر عباس تقوی رہنما شیعہ علماء کونسل، جناب علامہ امین شہیدی صاحب رہنما امت واحدہ، جناب صابر ابو مریم رہنما فلسطین فائونڈیشن، جناب مولانا صادق جعفری صاحب رہنما MWM، جناب مولانا شیخ سلیم رہنما مجمع المدارس سندھ، علامہ ساجد حسین، علامہ ذین رضا و دیگر شخصیات نے شرکت و خطاب کیا۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو برس پر محیط جدوجہد نے ثابت کر دیا کہ حماس، حزب الله اور انصار الله سمیت اسلامی مزاحمتی قوتوں نے نہ صرف عسکری میدان میں، بلکہ فکری و سیاسی سطح پر بھی دشمن کو شکستِ فاش دی ہے۔ جس جنگ کو اسرائیل چند دنوں میں ختم کرنا چاہتا تھا، وہ حماس کی حکمت، صبر اور استقامت کے باعث ایک طویل اور فیصلہ کن معرکے میں بدل گئی۔ اس طوالت نے دنیا کو اسرائیلی بربریت کا اصل چہرہ دکھا دیا اور آج پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف نفرت ایک عالمی طوفان کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی جنگی و سیاسی توانائیاں کھو چکا ہے، جبکہ امریکہ اس کی ناکامیوں کو “امن منصوبوں” کے پردے میں چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ترکیہ، قطر، سعودی عرب اور پاکستان جیسے ممالک کو نئے محاذ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، تاکہ فلسطینی مزاحمت کو کمزور کیا جا سکے؛ مگر یہ منصوبے دراصل اسرائیل کے تحفظ اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کے لیے تیار کیے گئے ہیں، جن میں فلسطینیوں کے لیے کوئی رعایت نہیں۔

مقررین نے مزید کہا کہ اسرائیل عسکری طور پر مایوس، اقتصادی طور پر تباہ اور اخلاقی سطح پر دنیا میں منفور ہو چکا ہے۔ اب امریکہ اور اس کے اتحادی جنگ کے بجائے خیانت کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، مگر تاریخ گواہ ہے کہ ظلم وقتی ہوتا ہے، جبکہ خیانت ہمیشہ امتوں کو گرا دیتی ہے۔ آج اسلامی مزاحمت پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور اپنی قربانیوں سے حق و باطل کے درمیان ایک واضح حدِ فاصل قائم کر چکی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha