حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شنگوگلتری ویلفیئر آرگنائزیشن بلتستان پاکستان کے اراکین کی قم المقدسہ میں ایک اہم اور صمیمی نشست منعقد ہوئی؛ جس کے مہمانِ خصوصی شنگوگلتری ویلفیئر آرگنائزیشن کے نائب سرپرستِ اعلیٰ حجت الاسلام شیخ اکمل طاہری مقیمِ تنزانیہ تھے۔
نشست کا آغاز برادر حافظ آصف نے تلاوتِ کلامِ پاک سے کیا؛ جس کے بعد شیخ اکمل طاہری نے اپنے درس میں طلبہ کی علمی صلاحیتوں کو نکھارنے کے ساتھ ساتھ ان کی معنوی اور اخلاقی تربیت کی ناگزیر اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ علم اور روحانیت کا حسین امتزاج ہی ایک کامل انسان اور کامیاب معاشرے کی تعمیر کی بنیاد ہے۔
درس کے بعد ہونے والی صمیمی گفتگو میں شیخ اکمل طاہری نے گلتری کے پسماندہ علاقے اور وہاں کی محروم قوم کے حوالے سے اپنا درد دل اور احساسِ محرومی بیان کیا۔
انہوں نے شنگوگلتری ویلفیئر آرگنائزیشن کے اہداف و مقاصد کو تفصیل سے واضح کیا، جن کا محور علاقے کے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم اور ہنر سے آراستہ کرنا اور گلتری کے باشندوں کو ایک باعزت اور باوقار قوم کے طور پر متعارف کروانا ہے۔
نشست میں موجود تمام برادران نے شیخ صاحب کے عظیم مشن اور ویلفیئر آرگنائزیشن کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور ان کے علاوہ شنگوگلتری ویلفیئر آرگنائزیشن کے سرپرست اعلٰی اور آیت الله العظمیٰ سید علی سیستانی کے وکیل حجت الاسلام شیخ ذاکر مدبر کی نیز قدردانی کی۔
اس موقع پر باہمی مشاورت سے برادر شیخ اکبر بوتراب کو شنگوگلتری ویلفیئر آرگنائزیشن قم المقدسہ کے صدر نامزد کیا، جبکہ دیگر برادران نے نئی قیادت کے ساتھ تعاون کرنے کی بھرپور یقین دہانی کروائی۔
نشست کے شرکاء نے شیخ اکمل طاہری کو علاقہ کے لیے خدا کی نعمت قرار دیتے ہوئے شعبۂ قم کے نئے میر کارواں کے ساتھ مکمل تعاون کا اعادہ کیا۔









آپ کا تبصرہ