اتوار 19 اکتوبر 2025 - 16:57
حضرت زینب؛ حق کی حمایت، ظلم کی مخالفت اور دین کی بقاء کے لیے قربانی دینے کا نام ہے، حجت الاسلام شیخ زاہدی

حوزہ/ مرکزی جامع مسجد سکردو بلتستان میں ہفتہ وار درسِ اخلاق کی نشست سے گفتگو کرتے ہوئے حجت الاسلام شیخ زاہد حسین زاہدی نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عظیم زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ حضرت زینب؛ حق کی حمایت، ظلم کی مخالفت اور دین کی بقاء کے لیے قربانی دینے کا نام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی جامع مسجد سکردو بلتستان میں ہفتہ وار درسِ اخلاق کی نشست سے گفتگو کرتے ہوئے حجت الاسلام شیخ زاہد حسین زاہدی نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عظیم زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ حضرت زینب؛ حق کی حمایت، ظلم کی مخالفت اور دین کی بقاء کے لیے قربانی دینے کا نام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت زینب کبریٰ سلامُ اللہ علیہا کی معرفت کے لیے یہی ایک جملہ کافی ہے کہ آپ کی تربیت پیغمبرِ اعظم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ، امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام اور سیدۂ نساء العالمین حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا جیسے معصومین کے زیرِ سایہ ہوئی؛ ایسی پاکیزہ تربیت نے آپ کی ذات کو عصمت و طہارت کے نور سے منور کر دیا۔

حضرت زینب؛ حق کی حمایت، ظلم کی مخالفت اور دین کی بقاء کے لیے قربانی دینے کا نام ہے، حجت الاسلام شیخ زاہدی

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی ذات نہ ہوتی تو کربلا کا پیغام آج تک زندہ نہ رہتا۔ امامِ مظلوم حضرت حسین علیہ السلام نے جب میدانِ کربلا میں اپنی بہن سے وداع کیا تو فرمایا: "بہن مجھے نمازِ شب کی دعاؤں میں یاد رکھنا۔" یہ جملہ آپ کی عبادت، صبر اور بندگیِ الٰہی کے بلند مقام کی طرف اشارہ ہے۔ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا: "آپ عالمۂ غیرِ معلَّمہ ہیں۔" یعنی ایسا علم جو کسی ظاہری مدرسے سے حاصل نہیں کیا گیا، بلکہ خداوندِ متعال نے آپ کو علمِ لدنی عطا فرمایا۔ جس طرح معصومین علیہم السلام کا علم الٰہی سرچشمے سے متصل ہے، اسی طرح حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو بھی علمِ ربانی سے حصہ عطا ہوا۔

شیخ زاہد حسین زاہدی نے کہا کہ آج کے علماء اور دانشور اگرچہ اپنے مقام پر محترم ہیں، مگر کسی صورت ائمہ معصومین علیہم السّلام یا حضرت زینب سلام اللہ علیہا جیسی ہستیوں کے علم و عرفان کا موازنہ ان سے ممکن نہیں۔

حضرت زینب؛ حق کی حمایت، ظلم کی مخالفت اور دین کی بقاء کے لیے قربانی دینے کا نام ہے، حجت الاسلام شیخ زاہدی

انہوں نے سیرتِ حضرت زینب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی زندگی صبر، عفت، علم، شجاعت اور خدا پر کامل ایمان کا آئینہ ہے۔ آپ نے اپنے والد گرامی حضرت علی علیہ السلام کی شجاعت، والدہ فاطمہ سلامُ اللہ علیہا کی طہارت اور نانا رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حکمت کو اپنی ذات میں جمع کر لیا۔ آپ نے ہمیں یہ درس دیا کہ ایمان صرف عبادت کا نام نہیں، بلکہ حق کی حمایت، ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور دین کی بقا کے لیے ہر قربانی دینے کا نام ہے۔ جب امام حسین علیہ السلام نے خدا کی راہ میں قیام کیا تو ان کے مقصد کا محور لوگوں کو خدا کی طرف پلٹانا تھا؛ اسی مقصد کو لے کر حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے کربلا کے بعد کا محاذ سنبھالا، قید و بند کی صعوبتیں، یزید کے دربار کی طنز آمیز فضا اور شام کی اجنبی گلیاں، لیکن کچھ بھی آپ کے عزم و یقین کو متزلزل نہ کر سکا۔ آپ نے ہر مصیبت کو قربتِ الٰہی کا وسیلہ سمجھا، ہر زخم کو رضائے خدا کا تحفہ جانا اور اپنے عمل سے ثابت کیا کہ حسین علیہ السلام کا پیغام صرف کربلا میں نہیں رکا، بلکہ زینب کے لہجے سے زندہ ہوا؛ اسی استقامت و شجاعت کے سبب آپ کو تاریخ نے "شریکۃُ الحسین" کے مقدس لقب سے یاد کیا، وہ شریک جو قیامِ حسین(ع) کی روح، مقصد اور پیغام کی محافظ بنی؛ یہی ہے مقامِ حضرت زینب کبریٰ سلامُ اللہ علیہا۔ زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا ایک ایسی ہستی ہیں جن کی معرفت، سیرت اور قربانیوں سے ہم آج بھی صبر، غیرت، ایمان اور عملِ صالح کا سبق حاصل کرتے ہیں؛ ان کی زندگی ہم سب کے لیے عملی نمونہ اور دائمی رہنمائی کا سر چشمہ ہے۔

رپورٹ: آقا زمانی سکردو

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha