اتوار 14 ستمبر 2025 - 19:24
گلگت بلتستان کے وسائل پر وفاقی قبضے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے، پارلیمانی لیڈر کاظم میثم

حوزہ/گلگت بلتستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور ایم ڈبلیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کاظم میثم نے پریس کلب سکردو میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید میلاد النبی کے موقع پر جب پورے ملک میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں، بدقسمتی سے گلگت بلتستان کے عوام اب بھی حکومتی جبر اور ناانصافیوں کی زد میں ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گلگت بلتستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور ایم ڈبلیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کاظم میثم نے پریس کلب سکردو میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید میلاد النبی کے موقع پر جب پورے ملک میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں، بدقسمتی سے گلگت بلتستان کے عوام اب بھی حکومتی جبر اور ناانصافیوں کی زد میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے قومی اثاثوں اور قدرتی وسائل پر ناجائز قبضے کی کوشش کر رہی ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

کاظم میثم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں دنیا کے پچاس سے زائد قیمتی پتھر اور معدنیات موجود ہیں، لیکن ان پر فیصلے کرنے کا اختیار صرف اور صرف یہاں کے عوام اور اسمبلی کو ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وفاقی وزراء اور سینیٹرز عوام کے دکھ بانٹنے کے بجائے معدنی وسائل بیرونی طاقتوں کو دینے کے لیے یہاں آئے ہیں، جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے دو ٹوک کہا کہ "ہم اپنے وسائل امریکہ یا کسی اور کو ہرگز نہیں دیں گے۔”

کاظم میثم نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالے میں بھی امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق بعض علاقوں میں متاثرہ گھروں کے لیے 10 لاکھ روپے، جبکہ بلتستان میں صرف 3 لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں، جو انتہائی تعصبانہ رویہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سست میں جاری دھرنے کو 50 روز گزر چکے ہیں، لیکن مطالبات پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔ آئین پاکستان گلگت بلتستان کے عوام کو انکم ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے، اس کے باوجود تاجروں سے ٹیکسز وصول کرنے کی کوشش آئین کے منافی ہے۔

کاظم میثم نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر دھرنے کے مسائل حل کرے، سیلاب متاثرین کے ساتھ مساوی سلوک کرے اور گلگت بلتستان کے قدرتی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

اس موقع پر رکن کونسل علامہ شیخ احمد نوری اور ایم ڈبلیو ایم کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha