بدھ 17 ستمبر 2025 - 20:52
شعراء اپنے اشعار سے قرآنی پیغام کو فروغ دیں، ڈاکٹر یعقوب بشوی

حوزہ/جامعۃ النجف سکردو میں ولادتِ باسعادت حضرت محمد (ص) اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے عظیم الشان جشنِ صادقین اور محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا، جس میں اساتذہ سمیت طلباء اور شہر کے شعرائے کرام نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ النجف سکردو میں ولادت باسعادت حضرت محمد (ص) اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے عظیم الشان جشن صادقین اور محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت معروف عالم و مترجم جامعہ نجف کے پرنسپل حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ مہمان خصوصی معروف محقق و مصنف حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی تھے۔

شعراء اپنے اشعار سے قرآنی پیغام کو فروغ دیں، ڈاکٹر یعقوب بشوی

گروہ قراء جامعۃ النجف سکردو نے تلاوت قرآن مجید سے اس بابرکت محفل کا آغاز کیا۔ مولانا معراج مدبری اور ہمنوا نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ ننھے منقبت خواں عدن عباس اور دیباج عباس نے خوبصورت آواز میں منقبت خوانی کی۔ مشہور شاعر اور جامعہ ھذا کے فارغ التحصیل مولانا زہیرکربلائی نے اپنے بہترین اشعار پیش کرکے سامعین سے خوب داد تحسین وصول کیں۔

رثائی ادب کے بہترین شاعر، نامور نوحہ نگار اور بہترین لب و لہجے کے مالک عارف سحاب نے بارگاہِ نبوت و امامت میں پرخلوص انداز میں اپنے قیمتی اشعار پیش کیے۔

شعراء اپنے اشعار سے قرآنی پیغام کو فروغ دیں، ڈاکٹر یعقوب بشوی

اس بابرکت محفل کے مہمان خصوصی حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضور صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم کی سیرت، گفتار اور طرز حیات کو قرآن مجید نے بارہا مختلف پیرائے میں بیان کیا ہے۔ حضور صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم کا منشور قرآن مجید ہے۔ یہ کتاب پوری بشریت کے لیے کتابِ ہدایت بن کر اتری۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کتاب مقدس کے توسط سے مجہولات کو معلومات میں تبدیل کریں۔ قرآن مجید کا آغاز ہی لکھنے اور پڑھنے سے ہوا۔ اسی طرح رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم بھی تعلیم و تعلّم کی تاکید کرتے رہے، لہٰذا جہالت اللہ اور اللہ کے رسول دونوں کے نزدیک ناپسند ہے۔ حضور صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم چالیس سال تک کفار و مشرکین کے درمیان میں زندگی کرتے رہے، لیکن اس دورانیے میں کوئی بھی آپ کے اندر معمولی سی کمزوری نہ نکال سکے۔ قرآن مجید کی رو سے حضور صلی اللّٰہ علیہ و آلہ و سلم بہت ہی نرم دل تھے۔

شعراء اپنے اشعار سے قرآنی پیغام کو فروغ دیں، ڈاکٹر یعقوب بشوی

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ شعرائے کرام کے اشعار میں قرآنی آیتوں کی جھلک نظر آنی چاہیے۔ بامعنی اور با ہدف شاعر مرنے کے بعد بھی اپنے اشعار کی صورت میں زندہ رہتے ہیں۔ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا: جو ہماری شان میں ایک بیت شعر کہے اللہ تعالیٰ اسے بہشت میں ایک گھر عطا کرتا ہے۔ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا سب سے بڑا معجزہ قرآن مجید میں زیادہ سے زیادہ غور و خوض کرنا چاہیے۔

آخر میں صدرِ محفل و مدیر جامعۃ النجف سکردو، بہترین مترجم، برجستہ دانشور، نامور محقق، اردو، فارسی، عربی اور بلتی زبانوں کے ادیب شاعر شیخ محمد علی توحیدی نے اُردو زبان میں بارگاہِ رسالت میں اپنے عمیق اور معرفت بھرے اشعار سے سامعین و ناظرین سے خوب داد و تحسین وصول کیں اور شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha