حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی جامع مسجد سکردو میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے حجت الاسلام شیخ جواد حافظی نے کہا کہ دنیا میں اگر کوئی قوت واقعی ظلم کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے تو وہ صرف اور صرف مکتبِ حسینی اور ملتِ ایران ہے۔
نائب امام جمعہ سکردو نے ولادتِ باسعادت حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی مناسبت سے اہلِ ایمان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے میلاد کی پروقار تقریبات منعقد کروانے والے مؤمنین کو سراہا۔ بعد ازاں انہوں نے دینی اجتماعات اور میلاد کی محافل کو سنجیدہ اور فکری رنگ دینے پر زور دیا، تاکہ یہ اجتماعات سوشل میڈیا اور دنیا بھر میں مثبت پیغام پہنچا سکیں۔ انہوں نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث کی روشنی میں معرفت اور بصیرت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معرفت اور بصیرت کے بغیر اعمال بے معنی ہیں، جیسے کوئی شخص منزل کے مخالف سمت چل پڑے۔
شیخ جواد حافظی نے 11 ستمبر کے عالمی سانحے اور اس کے پسِ پردہ امریکی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی عالمِ اسلام کو درپیش مشکلات کا اصل ہدف اسلام اور مکتبِ اہل بیت ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ دنیا میں اگر کوئی قوت واقعی ظلم کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے تو وہ صرف اور صرف مکتبِ حسینی اور ملتِ ایران ہے۔
انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی رحلت کو یاد کرتے ہوئے ان کی دیانت، سادگی اور دین سے وابستگی کے واقعات بیان کیے اور کہا کہ پاکستان کا وجود لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستانی عوام کو ریاست اور اداروں کے ساتھ تعلق میں احتیاط برتنی چاہیے۔ ریاست سے بدظنی دشمنوں کی سازش ہے، لہٰذا ہمیں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر فوج، عدلیہ، انتظامیہ اور دیگر اداروں میں مثبت کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ پاکستان کو کمزور کرنے کی عالمی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
آخر میں انہوں نے مؤمنین کو نصیحت کی کہ اختلافات اور مشکلات کے باوجود پاکستان ہماری ماں ہے، ہمیں اس سے محبت کرنی چاہیے اور اپنی نوجوان نسل کو علم، کردار اور خدمت کے میدان میں آگے بڑھنے کے لیے تیار کرنا چاہیے؛ یہی طرزِ فکر ملت اور ریاست دونوں کے لیے خیر و برکت کا سبب بنے گا۔









آپ کا تبصرہ