حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یونیورسٹی آف بلتستان میں کیمیسٹری ڈیپارٹمنٹ کے زیرِ اہتمام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم اور امام جعفر صادق علیہ السّلام کی ولادتِ باسعادت کے موقع پر جشن صادقینؑ بڑے عقیدت و احترام سے منایا گیا۔
اس پروقار تقریب میں طلبہ وطالبات، اساتذہ اور مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کی صدارت کیمیسٹری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر شفقت حسین نے کی، جبکہ انجمنِ امامیہ کے نائب صدر مولانا شیخ ذوالفقار علی انصاری مہمان خصوصی تھے۔
تقریب میں ڈاکٹر ملک، ڈاکٹر مسعود اور میڈم فہمیدہ اور فیکلٹی کے دیگر ممبران نے بھی خصوصی شرکت کی۔
ڈاکٹر شفقت حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ نہایت بابرکت لمحہ ہے کہ یونیورسٹی کے پہلے ہی سال میں ولادتِ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی خوشی منائی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کا پہلا پیغام اقرأ ہے، لیکن آج مسلمان تعلیم سے دور ہوکر زوال کا شکار ہیں، جبکہ دیگر اقوام علم و تحقیق کے ذریعے عروج حاصل کر چکی ہیں۔
انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنی زندگیوں کو سیرت النبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے مطابق ڈھالیں اور امام جعفر صادقؑ کی تعلیمات سے رہنمائی حاصل کریں۔
نائب صدر انجمنِ امامیہ بلتستان شیخ ذوالفقار علی انصاری نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے چالیس برس تک اپنے کردار سے سچائی کو ثابت کیا اور پھر نبوت کی عظیم ذمہ داری سنبھالی۔
انہوں نے کہا کہ امام جعفر صادقؑ نے مدینہ اور کوفہ میں علمی مراکز قائم کیے جن میں چار ہزار سے زائد شاگرد تھے؛ جابر بن حیان جیسے عظیم سائنسدان بھی حضرت امام جعفر صادق علیہ السّلام کے شاگر تھے، جنہیں آج "فادر آف کیمسٹری" کہا جاتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اگر مسلمان سیرتِ محمد و آل محمد علیہم السّلام پر عمل کریں تو دوبارہ دنیا کی قیادت کر سکتے ہیں۔" ہمارے حکمرانوں کو بھی چاہیے کہ وہ یونیورسٹی اور کالجزز میں قابل اور لائق ترین طلبہ وطالبات کی سپورٹ کریں اور انہیں علمی میدان فراہم کریں، تاکہ یہ طلبہ وطالبات ملک اور علاقے کا نام روشن کریں۔ امام جعفر صادق ہی تھے جن کی تھیوری کے مطابق، سائنس دانوں نے دوربین ایجاد کیا۔
اس تقریب میں شاعر و منقبت خواں مولانا احمد ضمائری نے نہایت عقیدت سے کلام پیش کیا اور بلتی زبان کے معروف شاعر یوسف کھسمن نے بھی اپنا شاہکار کلام پیش کیا۔
کیمیکل سوسائٹی یونیورسٹی آف بلتستان کے صدر کمیل عباس و اراکین نے تمام مہمانانِ خصوصی، اساتذہ اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی ایسی علمی و روحانی تقریبات کا اہتمام جاری رکھا جائے گا، تاکہ نوجوانوں میں دینی شعور اور تحقیقی جذبہ پروان چڑھ سکے۔









آپ کا تبصرہ