ہفتہ 6 ستمبر 2025 - 12:28
امام خمینی نے 12 تا 17 ربیع الاوّل کو ہفتۂ وحدت و اخوت قرار دے کر عالم اسلام کو ایک نیا پیغام دیا

حوزہ/ نائب امام جمعہ سکردو علامہ شیخ حسن سروری نے گزشتہ روز نمازِ جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبرِ کبیر حضرت امام خمینی نے امت مسلمہ کو ایسی حکمت اور دور اندیشی عطا کی جس کی عظمت آج دنیا تسلیم کر رہی ہے۔ آپ نے 12 تا 17 ربیع الاوّل کو ہفتۂ وحدت واخوت قرار دے کر عالم اسلام کو ایک نیا پیغام دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائب امام جمعہ سکردو علامہ شیخ حسن سروری نے گزشتہ روز نمازِ جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبرِ کبیر حضرت امام خمینی نے امت مسلمہ کو ایسی حکمت اور دور اندیشی عطا کی جس کی عظمت آج دنیا تسلیم کر رہی ہے۔ آپ نے 12 تا 17 ربیع الاوّل کو ہفتۂ وحدت واخوت قرار دے کر عالم اسلام کو ایک نیا پیغام دیا؛ یہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی بصیرت کا نتیجہ تھا کہ آج مسلمان اس کی اہمیت کو سمجھ رہے ہیں۔ استعمار کی سازشیں جو امت کو تقسیم کرنا چاہتی تھیں، امام خمینی کی حکمت کے سامنے ناکام ہو گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہفتۂ وحدت دراصل امام خمینی کا عالم اسلام کے لیے گراں قدر تحفہ ہے۔ آج جب دنیا کے مظلوم، خصوصاً غزہ کے نہتے مسلمان ظلم و بربریت کا شکار ہیں تو ان کی واحد اور عملی حمایت انقلابِ اسلامی ایران اور امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے قائم کردہ نظام کی صورت میں موجود ہے۔

نائب امام جمعہ سکردو نے کہا کہ امام خمینی نے امت کو بیدار کرنے کے لیے بڑے تاریخی فیصلے کیے:

امام خمینی نے ماہ رمضان کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دیا، تاکہ مسئلہ فلسطین ہمیشہ زندہ رہے۔ ناموسِ رسالت کے تحفظ کے لیے، شاتمِ رسول ملعون سلمان رشدی کے خلاف فتویٰ صادر کر کے پوری دنیا کو پیغام دیا کہ پیغمبرِ اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حرمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا؛ اس فتویٰ کے بعد سے وہ ملعون دنیا میں کہیں بھی سکون سے سر نہیں اٹھا سکا اور برعکس اس کے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت اور منزلت مزید اجاگر ہوئی۔

علامہ حسن سروری نے کہا کہ بلتستان میں بھی دینی، سماجی اور فلاحی سرگرمیوں میں نمایاں پیش رفت ہو رہی ہے۔ علامہ شیخ حسن جعفری کی مدبرانہ قیادت اور انجمنِ امامیہ کے صدر آغا سید باقر حسینی اور ان کی ٹیم کی دن رات کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں۔ اس کارِ خیر میں انجمنِ تاجران نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ نیک کاموں کی قدر شناسی ہونی چاہیے، کیونکہ یہ مخلصانہ کوششیں ہی معاشرے کو آگے بڑھاتی ہیں۔

نائب امام جمعہ سکردو نے آخر میں سیلاب زدگان کے لیے انجمنِ امامیہ کی مہم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بجٹ محدود ہے۔ ہم پورے پاکستان کے متاثرین کی کفالت تو نہیں کر سکتے، لیکن اگر ہم بلتستان کی حد تک بھی مدد کریں تو یہ ایک بہت بڑی خدمت ہوگی۔ انجمن امامیہ نے اپیل کی ہے کہ ہر گھر کا ہر فرد صرف پچاس روپے فی نفر عطیہ کرے، تاکہ ایک منظم امدادی فنڈ قائم ہو۔ ہمارے علاقے کے بہت سے بھائی چھت، گھر، کھیت اور مال مویشیوں سے محروم ہو گئے ہیں؛ ان کی مدد کے لیے سب کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha