تحریر: حسین حامد (نگراں سیکریٹری معاون کمیٹی تنظیم المکاتب کشمیر)
حوزہ نیوز ایجنسی| رہبر کبیر امام خمینی ؒ نے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و اتفاق کو فروغ دینے کے لئے ۱۲ تا ۱۷ ربیع الاول کو ہفتہ وحدت قرار دیا تاکہ تمام مکاتب فکر کے مسلمان نبی الاکرم کی ولادت باسعادت کے موقع پر بے بہا متاع اور گرانمایہ ’’اتحاد بین المسلمین‘‘کا برملا مظاہرہ کرکے باہمی فرقہ وارانہ منافرت کو مٹا سکیں۔
پیغمبرِ اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم تمام انسانوں کے لئے رحمت بن کر آئے تو ہم بھی آپ کی امت ہوکر رحمت و محبت کا مظہر بنیں نہ کہ نفرت و تفرقے کا۔
ہفتۂ وحدت ایک اعلیٰ پایہ سوچ، طرزِ عمل اور عملی قدم ہے؛ ایسا قدم جو ہمیں شیعہ سنی، عرب و عجم، مشرق و مغرب کی تقسیم سے نکال کر امت واحد کی طرف بلاتا ہے: اِنَّ ہٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ اَنَا رَبُّکُم فَاعبُدُونِ﴿سورہ الانبیاء۹۲﴾ یہ تمہاری امت یقینا امت واحدہ ہے اور میں تمہارا رب ہوں، لہٰذا تم صرف میری عبادت کرو!
آج کی مسلم دنیا میں بے چینی، بد امنی، فرقہ واریت، فتنہ و فساد، بیرونی تسلط، ظلم، بے بسی، استحصال اور پسماندگی وغیرہ کا دور دورہ ہے۔اگر ہم ایک امت کی حیثیت سے متحد ہوتے تو یہ حال نہ ہوتا۔ان سارے سنگین مسائل کا واحد حل رہبر انقلاب امام خمینی ؒ کا دیا ہوا پیغام’’ وحدت اسلامی‘‘ ہی ہے جو باہمی احترام کے ساتھ امت کے مشترکہ مفادات کے لئے متحد ہونے کا نام ہے۔ وَ اعتَصِمُوا بِحَبلِ اللّٰہِ جَمِیعًا وَّ لَا تَفَرَّقُو اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ نہ ڈالو۔
شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث وغیرہ یہ سب اسلامی امت کے اندر تنوع ہے، لیکن بد قسمتی سے یہ تنوع ہمارے درمیان سخت دیوار بن گیا ہے۔وحدت اسلامی کا اہم تقاضا ہے کہ ہم اختلافات کے باوجود ایک دوسرے کو مسلمان اور بھائی سمجھیں۔اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَ اَخَوَیْکُمْ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ﴿﴿سورہ حجرات۱۰﴾﴾ مؤمنین تو بس آپس میں بھائی بھائی ہیں، لہٰذا تم لوگ اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کرا دو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
آئیں اس ہفتۂ وحدت کی آمد کے ساتھ ہی ہم:
1۔قومی و نسلی تعصبات کو مٹائیں۔
2۔فرقہ وارانہ تشدد اور نفرت انگیز خطابات سے پرہیز کریں۔فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دیں۔
3۔علماء و مفکرین ایک دوسرے مسالک کا احترام کریں۔
4۔مسلک، قوم، زبان اور جغرافیہ کے تعصبات سے بالا تر ہوکر ’’کلمۂ توحید‘‘ کی بنیاد پر ایک امت بن جائیں۔
5۔مشترکہ اسلامی اقدار کو اجاگر کریں۔
6۔عہد کریں کہ ہم امت مسلمہ کو جوڑنے والے بنیں نہ کہ توڑنے والے بنیں۔
7۔اپنی نسل نو کو باہمی احترام و برداشت کا سبق پڑھائیں۔
8۔اتحاد، محبت، یگانگت، اخوت اور رواداری کے چراغ جلاتے رہیں۔
9۔دشمنان اسلام کی مسلمانوں کو گروہ در گروہ بانٹنے کی پالیسی کو یکسر رد کریں۔
10۔وحدت اسلامی کو بروئے کار لاکر عالم اسلام کے جملہ مشکلات کو حل کریں نیز تمام مستضعفین عالم کے درد و الم کی دوا کریں۔
رب جلیل ہمیں رسول الاکرم کی تعلیمات اور ائمہ طاہرین علیھم السلام کی سیرت طیبہ پر سچائی سے عمل کرنے اور عظیم مصلح امام خمینی ؒ کے اس پیغام کو عملی جامہ پہنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے
نیل کے ساحل سے لے کر تابہ خاکِ کاشغر
(علامہ اقبال ؒ)
وحدت اسلامی ہی دنیا و آخرت کی فلاح و خوشحالی کی کلید ہے۔ (امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ)









آپ کا تبصرہ