اتوار 7 ستمبر 2025 - 17:52
ہفتۂ وحدت امت مسلمہ کے لیے محبت و اخوت کا پیغام ہے: مولانا سید راقب حسین اعظمی

حوزہ/ انہوں نے ہفتۂ وحدت کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلام انسانیت کو محبت اور اخوت کی روشنی عطا کرتا ہے اور یہی تعلیمات امت مسلمہ کو جوڑنے کا ذریعہ ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فاضل حوزہ علمیہ قم حجت الاسلام مولانا سید راقب حسین اعظمی نے ہفتۂ وحدت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اسلام انسانیت کو محبت اور اخوت کی روشنی عطا کرتا ہے اور یہی تعلیمات امت مسلمہ کو جوڑنے کا ذریعہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت میں سب سے زیادہ جس چیز پر زور دیا گیا ہے وہ ہے محبت اور اخوت۔ محبت دلوں کو قریب کرتی ہے اور اخوت رشتوں کو مضبوط بناتی ہے، یہی دونوں امت کو ایک لڑی میں پرو دیتی ہیں۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: «إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ» (بیشک تمام مومنین آپس میں بھائی بھائی ہیں)۔ یہ آیت یاد دلاتی ہے کہ ایمان کا رشتہ سب سے مضبوط ہے، جو کبھی ٹوٹتا نہیں۔

مولانا راقب اعظمی نے کہا کہ محبت اور اخوت کی سب سے حسین مثال ہمیں سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نظر آتی ہے، جہاں مدینہ میں مہاجرین اور انصار کے درمیان بھائی چارے کی بنیاد رکھی گئی۔ ایک انصاری اپنے گھر اور کاروبار تک مہاجر بھائی کے لیے وقف کر دیتا تھا، جو اس بات کی دلیل ہے کہ حقیقی اخوت اللہ کی رضا اور دل کی محبت پر قائم ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات بھی اخوت اور ایثار کی طرف رہنمائی کرتی ہیں۔ امام علی علیہ السلام نے فرمایا: "اپنے بھائی کے ساتھ ایسا برتاؤ کرو جیسے وہ تمہاری جان کا ایک حصہ ہو"۔ یہی جذبہ کینہ اور نفرت کو مٹا کر محبت، تعاون اور قربانی کو جنم دیتا ہے۔

مولانا راقب اعظمی نے کہا کہ آج کے دور میں جہاں تفرقہ اور تقسیم عام ہے، وہاں محبت اور اخوت کا پیغام نہ صرف دینی ضرورت ہے بلکہ سماجی بقا کی ضمانت بھی ہے۔ اگر ہم ایک دوسرے کے دکھ درد بانٹیں، ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں اور دل سے بھائی بھائی بن جائیں تو کوئی طاقت امت مسلمہ کو کمزور نہیں کر سکتی۔

انہوں نے زور دیا کہ ہفتۂ وحدت ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اگر ہم اپنی مسلکی اور فروعی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر محبت اور اخوت کو ترجیح دیں تو امت محمدیہ آج بھی دنیا کی سب سے مضبوط قوت بن سکتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha