حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ختمی مرتبت' محبوب خدا ' پیغمبر اکرم ۖ ' امام ششم حضرت امام جعفر صادق کے میلا د مسعود اور ہفتہ وحدت کے اختتام پر امت مسلمہ کو ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کریم کی تعلیمات کی روشنی میں یہ امت ' امت واحدہ ہے، کلمہ گو آپس میں بھائی بھائی ہیں اور پیغمبر گرامی ۖ کی ذات بابرکات امت مسلمہ کے درمیان وحدت و اخوت اور بھائی چارے و یگانگت کا مرکز و محور ہے اور انکی حیات طیبہ اور سیرت و کردار ہم سے یہ تقاضا کرتے ہیں ۔ فروعی نوعیت کے اختلافات کا حل مہذب انداز میں' شائستگی کے ساتھ علمی سطح پر ڈھونڈنے کی عادت ڈالنی چاہیے۔ ہمارے اسی موقف کی تائید ہمارے بزرگان دین' مراجع کرام اور آیات عظام نے بھی کی اور واضح کیا کہ تمام مکاتب اور مسالک کے اکابرین اور بزرگان کا احترام لازم اور توہین ممنوع ہے۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا ہے کہ آل پیغمبر اکرم ۖ میں سے امام جعفر صادق نے جس طرح اپنے جد امجد کی سیرت و کردار پر عمل پیرا ہوکر علوم کے شعبوں میں امت مسلمہ کی رہبری و رہنمائی کی وہ تاریخ اسلام کا ایک روشن باب ہے۔
علامہ ساجد نقوی کا کہنا ہے کہ ختمی مرتبتۖ کی حیات طیبہ کے بہت سارے پہلو ہیں جن پر عمل پیرا ہوکر امت مسلمہ امت واحدہ بن کر اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرسکتی ہے ' اعلی و ارفع اوصاف و کمالات کا مجموعہ ہستی کی سیرت طیبہ نہ صرف امت محمدی بلکہ پوری انسانیت کے لئے نمونہ عمل ہے سیرت و سنت نبوی ۖ کے مطابق اخلاق حسنہ' اعلی انسانی اوصاف و کمالات ، مہر و محبت، علم و حکمت ، تدبر و تحمل ، صبر و شکر، عدل و انصاف ، اخوت و بھائی چارگی، مخلوق خدا کی خدمت اور حقوق انسانی جیسے فرائض کی انجام دہی کرکے اور اسوئہ حسنہ کی تقلید سے ہی امت مسلمہ سربلندی و سرفرازی اور درجہ کمال حاصل کرسکتی ہے۔
علامہ ساجد نقوی کے مطابق امام ششم حضرت امام جعفر صادق نے اپنے آباء و اجداد کی سنت و سیرت کو زندہ کرتے ہوئے تشنگان علم کو بہرہ مند کیا یہی وجہ کہ امام جعفر صادق کے دروس میں ہزاروں شاگردان شریک ہوتے یہی وجہ ہے کہ ان سے کسب فیض کرنے والوں میں تمام مسلمہ اسلامی مکاتب فکر کے جید علماء کرام اورنامور سائنس دان اور معروف علمی شخصیات شامل ہیں' ان کے فرامین کی روشنی میں ''ایمان عمل کے بغیر' عمل یقین کے بغیر اور یقین خشوع کے بغیر نہیں ہے '' ۔ ''علم بدون عمل آزار ہے اور عمل اخلاص کے بغیر بیکار ہے ''۔