۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
جشن صادقین و وحدت اسلامی کانفرنس

حوزہ/ جامعہ عروۃ الوثقی لاہور پاکستان میں جشن صادقین ع اور ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان بھر سے مختلف مکاتب کے علماء اور مفکرین نے شرکت کی۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ عروة الوثقی لاہور میں ہفتہ وحدت اور جشن میلاد مسعود نبی کریم ﷺ وامام جعفر صادقؑ کی مناسبت سے وحدت امت کانفرنس بعنوان ”وحدت امت میں اصحاب رسول کا کردار“ منعقد ہوئی جس کی صدارت علامہ سید جواد نقوی نے کی جبکہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام، مذہبی جماعتوں کے سربراہان، مشائخ عظام و اکابرین شریک ہوئے۔

علامہ جواد نقوی نے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کر کے دشمن کو پیغام دیا ہے کہ باطل کے مقابلے میں ہم ایک ہیں، مقررین

تصاویر دیکھیں:

جامعہ عروۃ الوثقی لاہور میں جشن صادقین (ع) اور ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد

شرکاء کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، پیر دیوان احمد مسعود چشتی، پیر نقیب الرحمن، پیر سید محمد شمس الرحمان مشہدی، پیر سید حبیب عرفانی، سجادہ نشین دربار بری امام سركار اسلام آباد پیر سید حیدر علی گیلانی،خرم نواز گنڈا پور(منہاج القرآن)، مرکزی رہنما جماعت اسلامی فرید احمد پراچہ، مفتی زبیر فہیم، پیر عثمان فرید چشتی، قونصل جنرل ایران موحد فرد، پیر محمد جنید امین، پیر غلام رسول اویسی، مفتی شاہ حسین گردیزی، جسٹس ریٹائرڈ نذیر احمد غازی، پیر مخدوم ندیم ہاشمی، مفتی معرفت حسین شاہ، جسٹس نذیر غازی و دیگر شامل تھے۔

علامہ جواد نقوی نے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کر کے دشمن کو پیغام دیا ہے کہ باطل کے مقابلے میں ہم ایک ہیں، مقررین

علامہ سید جواد نقوی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ قرآن مجید کے نصائح اور فرامین، کفار اور دشمنوں کی صفوں کی حد بندی کرنے کی تاکید کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قرآن مجید مسلمانوں کو آپس میں محبت ،رحم دلی، اور شفقت سے پیش آنے کی وصیت کرتاہے اور تاکید کرتا ہے کہ مسلمان حبل اللہ کے سائے میں اتحاد کے مرکز پر قائم رہیں۔ قرآن مجید اس یکجہتی اور بھائی چارگی کو الله کی ایک نعمت سے یاد کرتا ہے اور مزید یہ کہ پیغمبر اسلام ﷺ، اہلبیت اطہار علیہم السلام اور آپکے اصحاب کی سیرت بھی اسی راہ وروش پر دلیل ہے۔چنانچہ آغاز تاریخ سے ہی یہ بات واضح ہے کہ سیاست الٰہی توحید کے ستون پر استوار ہے اور طاغوتی سیاست کی عمارت شرک، تفرقہ جدائی و اختلاف کے بل بوتے پر ٹکی ہوئی ہے۔ ہماری بقاء کی بنیاد توحید اور قرآن کے محور پر اتحاد ہے جبکہ طاغوتی و استعماری حکومتوں کی بقا بشریت کے درمیان تفرقہ و جدائی سے وابستہ ہے۔

علامہ جواد نقوی نے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کر کے دشمن کو پیغام دیا ہے کہ باطل کے مقابلے میں ہم ایک ہیں، مقررین

اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ علامہ جواد نقوی نے عظیم الشان کانفرنس کر کے دشمن کو پیغام دیا ہے کہ باطل کے مقابلے میں ہم ایک ہیں۔ علماء اسلام کی جانب سے اسلام کے اصلی اصولوں کے احیاء کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی دشمنی بھی اسلام کے ساتھ منظم تراور سنجیدہ ترہوگئی ہے کیونکہ سامراجی اور تسلط پسند طاقتیں عالم اسلام کی بیداری کو اپنے لئے بڑا خطرہ تصور کرتی ہیں۔ انہوں نے دنیا بھر میں قرآن سوزی کے واقعات، پیغمبر عظیم الشان اسلام ﷺ کی توہین اور مسلمانوں کے چہرے کو خوفناک بنا کرپیش کرنے جیسے مسائل کو اسلامی تشخص کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طاقتورسامراجی طاقتیں اس مقابلہ میں مادی وسائل اور ذرائع ابلاغ کی وسیع تبلیغات کے باوجود اسلام کی عظیم تحریک کے مقابلے میں مغلوب ہوکر رہ گئی ہیں۔

علامہ جواد نقوی نے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کر کے دشمن کو پیغام دیا ہے کہ باطل کے مقابلے میں ہم ایک ہیں، مقررین

سینٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ ڈیڑھ ارب جمعیت، دولت و ثروت، منابع و معادن، ذخائر وخزائن رکھنے کے باوجود غلام، محکوم، محتاج اور کمزور ہے۔ اس وقت عالم اسلام کے پاس اپنی قوموں کے مفادات کے تحفظ کیلئے واحد راستہ اسلام کے محور پر اتحاد قائم کرنا اور دشمنوں اور مستکبرین کے سامراجی اہداف کا انکار ہے۔ یہ عظیم مجموعہ جس کا نام امت مسلمہ ہے، اپنے وجود اور اپنے حقوق کے دفاع کے تمام وسائل سے بہرہ ور ہے۔ عالم اسلام کو آج اپنے عزت وقار کیلئے قدم بڑھانا چاہئے، اپنی خود مختاری کیلئے کوشش کرنی چاہئے۔

علامہ جواد نقوی نے عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کر کے دشمن کو پیغام دیا ہے کہ باطل کے مقابلے میں ہم ایک ہیں، مقررین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .