حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں اربعین امام حسین ؑ کی مناسبت سے ملک گیر اجتماع 31 اگست کو ہوگا جس سے علامہ سید جواد نقوی خطاب کریں گے۔ مرکزی اجتماع میں ملک بھر سے علمائے کرام، معروف نوحہ خواں، ماتمی دستے اور بلا تفریق ِمسلک و مذہب عاشقانِ امام حسین علیہ السلام کی کثیر تعداد شریک ہوگی۔
پروگرام کی مناسبت سے گفتگو میں علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ "یزیدیت شکن و صیہونیت ستیز اربعین حسینی" جہاں امام عالی مقام کی پیروی کا وعدہ ہے وہیں یزیدیت اور اس کے پیروکاروں کے خلاف رزم کا اعلان بھی ہے، جو کربلا سے شروع ہوئی اور عزاداری کی شکل میں آج تک جاری ہے۔
انہوں نے غزہ کو آج کی کربلا قرار دیتے ہوئے حق و باطل کے ایسے میزان سے تعبیر کیا کہ جس نے دور حاضر میں منافقوں، خیانتکاروں، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور جلادوں کے چہروں سے نقاب الٹ دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معرکے میں خاذلین اور خاموش طبقہ بھی قاتلین کے برابر مجرم ہے، کیونکہ ظلم کے خلاف آواز بلند نہ کرنا، ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔
علامہ سید جواد نقوی نے پاکستان میں شیعہ سنی فرقہ واریت کو ایک مصنوعی بحران قرار دیا، جو فتنہ باز عناصر کے مذموم مقاصد اور اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان، چاہے شیعہ ہوں یا سنی، حسینیت کے پیروکار اور یزیدیت کے خلاف متحد ہیں جنکا یزیدیت اور صہیونیت سے معرکہ تاقیامت جاری رہے گا۔