حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف مراکشی عالم احمد الریسونی نے کہا کہ شیعہ برادری نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
احمد الریسونی نے اپنے ایک مقالے میں لکھا کہ جس طرح فلسطینی مزاحمت کی شیعہ مسلمانوں نے حمایت نمایاں کردار ادا کیا ہے اس طرح سے سنی مسلمانوں نے فلسطین کی حمایت نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ برادری نے جان، مال، ہتھیار اور فداکاریوں کے ذریعے فلسطین کی حمایت میں کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے اپنے مقالے "أقیموا الشهادة لله" میں یہ بات واضح طور پر بیان کی ہے کہ ہمارا یہ بیان انصاف اور حق کی گواہی ہے اور یہ ان لوگوں کے لئے ایک دندان شکن جواب ہے جو فلسطین کے مسئلے پر شیعوں کی حمایت کو مشکوک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
احمد الریسونی جو کہ عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کے سابق صدر ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کا یہ بیان کچھ لوگوں کو ناراض کر سکتا ہے، مگر ان کے لیے سب سے اہم بات حقائق بیان کرنا ہے، نہ کہ لوگوں کے شکوک و شبہات پر دھیان دینا ہے۔
انہوں نے قرآن مجید کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : حق کی گواہی دینا ایک شرعی ذمہ داری ہے، اگر چہ کہ وہ گواہی اپنے یا اپنے عزیزوں کے خلاف ہی کیوں نہ ہو، حقیقت کو چھپانا سخت گناہ ہے۔
الریسونی کے اس بیان پر ہونے والی تنقید کے بارے میں، کچھ افراد کا ماننا ہے کہ ناقدین نے ان کا پورا مضمون نہیں پڑھا بلکہ بعض عناصر کی طرف سے کی گئی مخالفت کی وجہ سے ان پر تنقید کر رہے ہیں۔