حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہنزہ گلگت علی آبادی کی مرکزی جامع مسجد علی میں نمازِ جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی صاحب نے داخلی اور بین الاقوامی مختلف مسائل پر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تشیع کے اندر کچھ مفاد پرست بگاڑ پیدا کر رہے ہیں جنہوں نے محراب اور منبر سے خیانت کے ساتھ ساتھ مذہب کی حیثیت پر بهی کاری ضرب لگائی ہے آج عوام اور بعض خواص کی سستی اور فقدان بصیرت کی وجہ سے محراب میں اور منبر پر نااہلوں کا قبضہ ہے اس وجہ سے قوم کی تعمیری سوچ اور کاموں میں خاطر خواہ نتیجہ حاصل نہیں ہو رہا ہے۔
شیخ محمد یعقوب بشوی نے تقویٰ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تقویٰ عمل میں ہونا ضروری ہے، لیکن خود عمل تقویٰ نہیں ہے بلکہ یہ ایک اندرونی کیفیت کا نام ہے جو عمل کو ہوا پرستی کا شکار ہونے سے بچاتا ہے انسان کی باطنی کیفیت کو تقویٰ کہتے ہیں جو عمل کو ابلیسی رنگ اور زنگ سے بچاتا ہے۔
ڈاکٹر بشوی نے مسئلہ فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کوئی شیعہ ملک نہیں ہے، بلکہ ایک سنی ملک ہے، فلسطین کے اردگرد سنی مسلمان ممالک ہیں لیکن کتنے عرصے سے ان کا قتل عام جاری ہے لیکن کسی ملک میں ان کی حمایت کی جرأت نہیں ہے ایک شیعہ ملک تمام تر دھمکیوں اور اقتصادی اور سیاسی دباؤ کے باوجود فلسطین کی مدد کر رہا ہے اور شیعہ ہی فلسطین کو آزاد کرا دیں گے۔ آج دنیا کے ہر کونے میں شیعہ ہی فلسطین کے حق میں بول رہے ہیں۔ چودہ سو برس سے ہم ظلم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، کیونکہ ہم نے ہر حال میں مظلوم کی حمایت اور ظالم کے خلاف بولنا ہے، آج بھی ہمارا جلوس ہر دور کے یزید اور یزیدی افکار کے خلاف نکلتا ہے۔