۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
سونیا

حوزہ/ اس برازیل کی شیعہ خاتون نے کہا: میں ہمیشہ سوشل میڈیا پر اربعین واک کی تصاویر اور ویڈیوز دیکھا کرتی تھی اور میری خواہش تھی کہ میں ایک دن اس تقریب میں شرکت ضرور کروں، خدا نے توفیق دی اور مجھے اس سال پہلی بار شرکت کرنے کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اربعین واک کی ایک خوبصورتی یہ ہے کہ اس میں بین الاقوامی زبان جاننے والے طلباء اور مبلغین موجود ہوتے ہیں جو کہ اربعین واک کے دوران سید الشہداء (ع) سے ایک خاص عقیدت رکھتے ہوئے خدمت کرتے ہیں۔

حوزہ علمیہ کے ایک مبلغ نے برازیل کی ایک شیعہ خاتون محترمہ سونیا سے بات گفتگو کی۔

محترمہ سونیا نے اپنے شیعہ ہونے کی داستان کو بیان کرتے ہوئے کہا: جب میں کمسن تھی تو میرے ذہن میں طرح طرح کے سوالات پیدا ہوتے تھے اور میں ہمیشہ اپنے وجود کو کھویا ہوا محسوس کرتی تھی اور دوسروں کی باتیں مجھے مطمئن نہیں کرتی تھیں، اسی لیے میں نے اپنے گمشدہ نفس کی تلاش میں مختلف مذاہب کے بارے میں تحقیق شروع کی، اور اس میڈیا کے اسلام اور شیعہ مخالف ماحول میں میں بھی خدا کے فضل وکرام سے میں نے اپنے گمشدہ نفس کو دین اسلام اور مذہب تشیع پایا، اور اب مجھے شیعہ ہوئے تقریباً 33 سال ہو گئے ہیں۔

اس برازیل کی شیعہ خاتون نے کہا: میں ہمیشہ سوشل میڈیا پر اربعین واک کی تصاویر اور ویڈیوز دیکھا کرتی تھی اور میری خواہش تھی کہ میں ایک دن اس تقریب میں شرکت ضرور کروں، خدا نے توفیق دی اور مجھے اس سال پہلی بار شرکت کرنے کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔

برازیل کی اس شیعہ خاتون نے مزید کہا: یہاں اربعین واک میں ایک الگ ہی فضا اور ماحول ہے اور ایک الگ احساس ہے، میں اپنے جذبات کو بیان نہیں کر سکتی، میں اربعین کو تین الفاظ میں خلاصہ کر سکتی ہوں؛ جذبات، اشک اور اظہار ہمدردی ۔

محترمہ سونیا نے دنیا کے حالات کے پش نظر کہا: میری تمنا ہے کہ خداوند متعال امام زمانہ (عج) کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور اسرائیل نیست و نابود ہو جائے اور فلسطین اور غزہ کے مظلوم اس ظالم کی قید و بند سے آزاد ہو جائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .