۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
غزہ

حوزہ/ غزہ کی پٹی میں مساجد کو تباہ کرنے کے بعد صہیونی فوج نے اس بار قرآن پاک کو نذر آتش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، "الجزیرہ" چینل نے کل بروز جمعہ ایک خصوصی رپورٹ میں بتایا ہے کہ انہیں ایسی تصاویر موصول ہوئی ہیں جن میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ صہیونی فوجی غزہ میں مساجد کو کرنے کے بعد قرآن مجید کو نذر آتش کر رہے ہیں۔

الجزیرہ نے مزید بتایا کہ یہ تصاویر اور ویڈیو اسرائیلی فوجیوں کی وردیوں سے منسلک کیمروں اور صیہونی حکومت کے ڈرونز سے حاصل کی گئی ہیں

اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع مسجد "بنی صالح" میں اچانک داخل ہوئے اور اس مسجد میں موجود تمام قرآن کو نذر آتش کر دیا۔

ان تصاویر میں آپ خان یونس گرینڈ مسجد کو بھی دیکھ سکتے ہیں، جو غزہ کی پٹی کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے، جو صیہونی حکومت کے وجود سے بھی دو دہائیاں پرانی ہے وہ اسرائیلی افواج کے ہاتھوں تباہ ہورہی ہے۔

الجزیرہ کا کہنا ہے کہ حاصل کردہ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 11 ماہ کے دوران غزہ کی تمام مساجد کو یا تو براہ راست نشانہ بنا کر جزوی نقصان پہنچایا ہے یا مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

غزہ حکومت کے تعلقات عامہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں مجموعی طور پر 609 مساجد کو مکمل تباہ کر دیا اور 211 مساجد کو جزوی طور پر نقصان پہنچایا۔

الجزیرہ نے اس رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملے صرف مساجد تک محدود نہیں تھے اور اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں دنیا کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ’’پرفریوس چرچ‘‘ سمیت 3 گرجا گھروں کو تباہ کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .