حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی تعمیر نو کے لیے قطری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی صبح سے غزہ کی گلیوں اور چوراہوں سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
کمیٹی کے مطابق یہ کارروائی میونسپلٹی غزہ کے تعاون سے انجام پا رہی ہے۔
غزہ کی میونسپلٹی کے ترجمان نے الجزیرہ لائیو سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ۹۰ فیصد سڑکیں مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئی ہیں، اور ۵۰ ملین ٹن ملبہ شہر میں جمع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملبہ ہٹانے اور تعمیرِ نو کے کام کا آغاز، مرکزی شاہراہوں کی بحالی کے بغیر ممکن نہیں۔
فلسطینی خبررساں ایجنسی "شہاب" کے مطابق، حالیہ جنگ میں ۳ لاکھ رہائشی یونٹس مکمل طور پر اور ۲ لاکھ جزوی طور پر تباہ ہوئے، جس کے نتیجے میں لاکھوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔
علاوہ ازیں، ۳۸ میں سے ۲۵ اسپتال غیر فعال ہو گئے، ۹۵ فیصد تعلیمی ادارے شدید نقصان کا شکار ہوئے اور ۸۵ فیصد پانی کی فراہمی کے نظام تباہ ہو چکے ہیں
انجینئرنگ اداروں اور اقوام متحدہ کے تخمینوں کے مطابق، غزہ کی مکمل تعمیر نو پر تقریباً ۵۳ ارب ڈالر لاگت آئے گی۔
دوسری جانب، قطر کے وزیر خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ شرم الشیخ اجلاس کے نتائج امید افزا ہیں اور یہ علاقائی استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
ان کے مطابق، اب غزہ کی سلامتی، انتظام اور آئندہ کسی جنگ سے بچاؤ کے لیے مذاکرات کا نیا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے بھی اجلاس کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ شرمالشیخ کانفرنس فلسطین کے مسئلے کے ایک جامع، منصفانہ اور پائیدار حل کی جانب پیش رفت ثابت ہو گی۔"









آپ کا تبصرہ