حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دفترِ اطلاعاتِ حکومتِ غزہ نے صہیونی حکومت کے غزہ میں جاری جرائم کی تازہ ترین رپورٹ میں انتہائی ہولناک اعداد و شمار پیش کیے ہیں۔
دفترِ اطلاعاتِ غزہ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا کہ غزہ میں صہیونیوں کی نسل کشی میں شہید ہونے والوں میں سے ۶۵ فیصد سے زائد خواتین اور بچے ہیں۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، غزہ کی پٹی پر صہیونی فوج کے حملوں میں اب تک ۵۲ ہزار ۲۴۳ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ان میں سے صہیونی حکومت نے ۱۸ ہزار سے زائد بچوں اور ۱۲ ہزار ۴۰۰ سے زائد خواتین کو شہید کیا ہے۔
دفترِ اطلاعاتِ غزہ نے اپنی اس دردناک رپورٹ میں یہ بھی اعلان کیا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک صہیونیوں نے ۲۱۸۰ خاندانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، یعنی ان خاندانوں کے تمام افراد یعنی والدین اور بچے شہید کر دیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں، قابض صہیونی فوج نے ۵۰۷۰ سے زائد خاندانوں کو بھی اس طرح تباہ کر دیا کہ ہر خاندان میں صرف ایک فرد زندہ بچا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی جارحیت کے نتیجے میں ۱۴۰۰ سے زائد ڈاکٹرز اور طبی و صحت کے شعبے سے وابستہ عملے کے افراد شہید ہوئے؛ ۱۱۳ سول ڈیفنس اہلکار بھی شہادت پا چکے ہیں۔
اسی طرح صہیونی مظالم کا نشانہ صحافی بھی بنے ہیں؛ دفترِ اطلاعاتِ غزہ کے مطابق، اب تک ۲۱۲ صحافی شہید ہو چکے ہیں، جنہیں صہیونی حکومت نے سچائی کی آواز دبانے کی کوشش کرتے ہوئے قتل کیا۔









آپ کا تبصرہ