۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
کرم ایجنسی امن دھرنا

حوزہ/ اسلام آباد، کرم یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام علامتی دھرنا مسلسل نویں دن بھی جاری رہا۔ سخت بارش کے باوجود کثیر تعداد میں اہلیانِ پارا چنار نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد پاکستان میں کرم یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام علامتی دھرنا مسلسل نویں دن بھی جاری رہا۔ سخت بارش کے باوجود کثیر تعداد میں اہلیانِ پارا چنار نے شرکت کی۔

مجلسِ وحدت المسلمین کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری نے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اہلیانِ پارا چنار کی طرف سے ضلع کرم میں قیامِ امن قیام کے لئے آواز اٹھائی جاری رہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین دھرنے کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے آنے والے جواناں امن اور اپنے دیرینہ مسائل کا حل چاہتے ہیں، ریاست اپنی زمہ داری پوری نہیں کر رہی، اس وقت پارا چنار میں پھر سے حالات خراب ہورہے ہیں ایک دوسرے کے خلاف پھر سے مورچہ زن ہیں۔ اگر لڑائی پھر شروع ہوتی ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریاست پر ہوگی۔

کرم میں شیعہ سنی کی اکثریت امن چاہتی ہے پھر یہ تیسری قوت کون ہے جو امن کے بجائے مورچے بنانے میں مصروف ہے؟

انہوں نے شرکائے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حیران ہیں شیعہ سنی کی اکثریت امن چاہتی ہے پھر یہ تیسری قوت کون ہے جو امن کے بجائے مورچے بنانے میں مصروف ہے۔ مورچے بنانے والوں کے خلاف ضلع کرم کی انتظامیہ حرکت میں کیوں نہیں آتی؟ اگر غفلت کی یہ حالت رہی تو کرم میں امن کبھی نہیں آسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان خصوصاً وزیراعظم اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خدارا ضلع کرم والوں نے آپس میں بہت خون بہایا ہے۔ اب مزید خون بہانے سے روکیں زمینون کے تنازعات کو حل کرنے کے لینڈ کمیشن کو حوصلہ دے، جس قبیلے کی زمین ہو ان کو واپس کی جائے۔علامتی دھرنے سے کاظم حسین اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

کرم میں شیعہ سنی کی اکثریت امن چاہتی ہے پھر یہ تیسری قوت کون ہے جو امن کے بجائے مورچے بنانے میں مصروف ہے؟

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .