۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
ضلع کرم ایجنسی

حوزہ/کرم یکجہتی کمیٹی اسلام آباد کے زیرِ نگرانی ضلع کرم میں طویل بدامنی، جاری دہشتگردی، انتہاء پسندی و شدت پسندی، مسلکی منافرت، مذہبی اہانت، زمینی تنازعات کے حل نہ ہونے اور سلسلہ وار خونریز جنگوں کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سبزہ زار پر اہلیانِ ضلع کرم کا احتجاجی دھرنا آج گیارہواں دن بھی جاری رہا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرم یکجہتی کمیٹی اسلام آباد کے زیرِ نگرانی ضلع کرم میں طویل بدامنی، جاری دہشتگردی، انتہاء پسندی و شدت پسندی، مسلکی منافرت، مذہبی اہانت، زمینی تنازعات کے حل نہ ہونے اور سلسلہ وار خونریز جنگوں کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سبزہ زار پر اہلیانِ ضلع کرم کا احتجاجی دھرنا آج گیارہواں دن بھی جاری رہا۔

اس موقع کرم یکجہتی کمیٹی کے ترجمان شبیر ساجدی نے کہا کہ پائیدار امن کے قیام اور نسلِ انسانی کے بچاؤ کی خاطر ہمارا پرامن جدوجہد اور احتجاجی تحریک کا سلسلہ بنیادی مطالبات کے پورا ہونے تک ان شاءاللہ بدستور جاری و ساری رہے گا، طویل بدامنی، جنگ و خونریز فسادات، کھلم کھلا شدت پسند رویوں کے اظہار، اشتعال انگیز بیانات، زمینی تنازعات اور حکومتی مجرمانہ غفلت نے ضلع بھر کے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، شدت پسند و انتہاء پسند عناصر، تخریبی سرگرمیوں اور مٹھی بھر دہشتگردوں نے ضلع کرم کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔

اس موقع خطاب کرتے ہوئے تحریکِ حسینی کے صدر علامہ سید تجمل حسین حسینی نے کہا کہ ضلع کرم میں روز امن کا گلا گھونٹا جبکہ بدامنی کو فروغ دیا جاتا ہے، ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کسی نہ کسی طرح مختلف ناموں اور حیلے بہانوں کے ذریعے جنگ کا آغاز کرا کر ضلع بھر میں پھیلا دیا جاتا ہے، جو درجنوں معصوم انسانی جانوں کے ضیاع اور سینکڑوں لوگوں کے زخمی ہونے کا باعث بنتا ہے، امن جرگوں، وعدوں اور حکومتی دعوؤں سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اور انسانی معاشرہ ایک قتل گاہ کا منظر پیش کر رہا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ سید زاہد حسین کاظمی نے کہا کہ ضلع کرم کی آواز دبانا، شر پسندوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور شرپسندی پھیلانے کو فروغ دینا ایک معمول بن چکا ہے، جو ہر لحاظ سے قابلِ مذمت اور لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے شیعہ سنی اتحاد اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت ملک بھر میں شیعہ سنی منافرت نہیں چاہتے۔

اس موقع پرسابق آئی اجی سید ارشاد حسین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے در و دیوار گواہ ہیں کہ ہم بارہا ریاست اور حکومتِ وقت سے امن کی بحالی اور جملہ تنازعات کے پرامن حل، لینڈ کمیشن کی فعالیت، ریونیو ریکارڈ، سابقہ فیصلہ جات و امثلہ جات کی روشنی میں حقدار کو حق دلانے اور مذموم کرداروں کو لگام دینے کی بات کرتے چلے آ رہے ہیں مگر اس کے باوجود حکومتی خاموشی اور ریاستی لاتعلقی سمجھ سے بالاتر ہے۔

اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخواہ کے رہنما زاکر نوروز، کرم کے رہنماؤں سید محمد شاہ، سید کاظم حسین، عامر طوری، پروفیسر شبیر حسین اور دیگر پختون رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے ضلع کرم میں جاری بدامنی اور زمہ داروں کی بے حسی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم بارہا حکومت سے درست اقدام اٹھانے کا پرزور مطالبہ کر چکے ہیں، مگر اربابِ اختیار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور خوابِ خرگوش کے مزے لوٹنے میں بدمست ہیں۔

کرم یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارے احتجاجی دھرنے کو گیارہ روز ہو گئے مگر تاحال خاطر خواہ شنوائی اور حوصلہ افزاء کاروائی عمل میں نہیں آ سکی، جو ریاست کی سوتیلی ماں جیسے سلوک کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ الغرض! ہم کرم یکجہتی کمیٹی اسلام آباد آج ایک بار پھر تجدیدِ عہد کرتے ہوئے اس عزم کے اظہار کا اعادہ کرتے ہیں کہ ضلع کرم میں مستقل امن کی بحالی، زمینی تنازعات کے پرامن حل، سازشی منصوبہ سازوں کو بے نقاب اور شر پسند عناصر کا راستہ روکنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .