حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس تقریب کا انعقاد آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاونڈیشن میں کیا گیا جس میں اربعین حسینی کے ایام میں ریمدان اور میرجاوہ بارڑرز پر زائرین کی خدمت کرنے والے85 خادموں نے شرکت فرمائی, تقریب کے دوران آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے نائب ڈائریکٹر حجت الاسلام والمسلمین مصطفیٰ فقیہ اسفندیاری نے پاکستانی خدام الحسین (ع) کو خوش امدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران آپ کا وطن ہے اور اپنےوطن میں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ خداوند متعال کی سب سے بڑی نعمت یعنی نعمت امامت و ولایت پر خدا کے شکر گزار ہیں اور دعا ہے کہ خدا ہمیں توفیق دے تاکہ سب کو مذہب اہلبیت علیہم السلام سے روشناس کروا سکیں۔
حجت الاسلام فقیہ اسفندیاری نے بس حادثے میں وفات پانے والے پاکستانی زائرین پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دعا گو ہیں کہ وفات پانے والے تمام زائرین شہدائے کربلا کے ساتھ محشور ہوں اور خداوند متعال زخمیوں کو شفائے کامل و عاجل نصیب فرمائے ۔
انہوں نے کہا کہ کربلا میں جو کام سید الشہداء نے انجام دیا اسے اگر بطور اختصار بیان کرنا چاہوں تو کہوں گا کہ تمام انبیا و مرسلین کا کام سید الشہداء نے انجام دیا ہے ۔ہمیں اس راہ کو جاری رکھنا ہو گا یعنی ہمیں ایسے کام انجام دینے ہیں جن سے دنیا کو جہالت اور گمراہی سے نجات دے سکیں۔
آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے نائب ڈائریکٹر نے کہا کہ آج جہالت کا قبیح ترین چہرہ صیہونیوں کی دہشتگردی اور بچوں کا قتل عام ہے ۔
حجت الاسلام اسفندیاری نے کہا کہ ہم پاکستانی زائرین کی مشکلات سے آگاہ ہیں اور جانتے ہیں کہ پاکستانی زائرین کن مشکلات کے ساتھ ایران سے گزرتے ہوئے کربلا پہنچتے ہیں،ہماری کوشش ہے کہ ان مشکلات کو کچھ نہ کچھ کم کریں۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ صوبہ سیستان و بلوچستان کی انتظامیہ اور پاکستانی مخیر حضرات کے تعاون سے ریمدان اور میرجاوہ بارڑرز پر پاکستانی زائرین کو مختلف خدمات فراہم کی گئیں ۔ہم کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستانی مخیر حضرات کے تعاون سے ریمدان بارڈر پر ایک زائر سرا تعمیر کریں،انہوں نے بتایا کہ اس زائر سرا کی تعمیر کے لئے حرم امام رضا علیہ السلام کی جانب سے زمین وقف کر دی گئی ہے۔ہمارا مقصد پاکستانی زائرین کی خدمت ہے اس لئے ایسے زائر کی تعمیر جہاں پر پاکستانی زائرین کو رہائش،کھانا اور دیگر سروسزز دینے کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے ، جسے انشاءاللہ پاکستانی مخیر حضرات کے تعاون سے آئندہ سال تک تعمیر کیا جائے گا۔