حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریکِ بیداری امت مصطفیٰ اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا ملک کی موجودہ امنیتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بیرونی غلامی کے شکنجے میں جکڑا ہوا ملک ، اقتدار کی ہوس میں مست لوگوں کی مٹھی میں یرغمال بنا ہوا ہے جو اپنے مفادات کے حصول کے لئے باقاعدہ منصوبے رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں دہشت گردوں کو فرقہ واریت، تشدد، قتل و غارت اور مایوسی کی نئی لہر ایجاد کرنے کی باقاعدہ دعوت دینا شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر نہ تھمنے والے سیاسی فتنے نے یہ ماحول فراہم کیا ہے کہ ایک طرف سیاسی نفرت و تشدد ابھارنے والے اور دوسری طرف سے مذہبی متشددین، دونوں مل کر پاکستان کی تباہی اور بربادی پر اکٹھے ہو گئے ہیں۔
علامہ سید جواد نقوی نے مزید کہا کہ دہشت گرد شیعہ سنی عوام ، پولیس اور افواج کو بلا تفریق نشانہ بنا رہے ہیں جس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ دین، مذہب اور انسانیت کے کھلے دشمن ہیں۔ علامہ جواد نقوی نے ریاستی اداروں پر زور دیا کہ وہ ان فتنوں کو پنپنے نہ دیں اور ابتدائی مراحل میں ہی روکنے کے لیے مؤثر اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔انہوں نے شیعہ اور سنی عوام کو بھی تاکید کی کہ وہ اپنے اتحاد سے ملک، قوم اور مذہب کا دفاع کریں اور پاکستان کی زمین دہشت گردوں پر تنگ کر دیں۔