حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریکِ بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا خطاب میں کہنا تھا کہ آج کے مسلمان، اللہ اور رسول اکرم ﷺ کے ساتھ اپنے عہد کو فراموش کر کے صرف روایتی رسومات اور تقریبات تک محدود ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کے غیور و جراتمند مسلمان ربیع الاول کا مہینہ اس حالت میں دیکھ رہے ہیں کہ ان کے شہروں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور ایک لاکھ سے زائد مرد، خواتین اور بچوں کو ذبح کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ہم چراغاں، جلسے، ریلیاں اور جشن میلاد مناکر اپنے جذبات کو تسکین تو دے لینگے لیکن اس مولود ﷺ کی خوشی اور رضا کو یکسر نظر انداز کردیں گے اگر ان اجتماعات و محافل کے ذریعے امت کو غزہ کی حمایت و نصرت کے لیے آمادہ نہ کر سکے۔
انہوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جلوسوں میں فلسطینی پرچم بلند کرنے، خطبات میں مظلومین کا ذکر و ظالم سے نفرت کا اظہار کرنے اور نعتوں میں ان کی حمایت کو اجاگر کرنے پر زور دیا۔
علامہ سید جواد نقوی نے مزید کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی خوشی امت کی وحدت میں ہے، تفرقہ یقیناً اُن کے دل کو مجروح کرتا ہے جسے سب سے بڑا جرم اور حرام اسلئے قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہ ہر طرح کے ظلم اور برائی کا راستہ ہموار کرتا ہے جس کا مشاہدہ امت اپنی آنکھوں سے کر رہی ہے۔