۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
ماموستا عبدالسلام امامی

حوزہ / ایران کے شہر مہاباد کے امام جمعہ نے کہا: اگر اسلامی ممالک میں باہمی ہمدردی اور ہم آہنگی ہو تو یہ اسلامی معاشروں کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کا باعث بنے گی اور بدقسمتی سے موجودہ دور میں اسلامی ممالک میں یہی "باہمی ہمدردی" بھائی چارے کے سلسلے کی ایک گمشدہ کڑی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر مہاباد کے امام جمعہ مولوی عبدالسلام امامی نے 37ویں بین الاقوامی وحدت کانفرنس کے پہلے دن "ہمدردی اور ہم آہنگی سے لے کر ہم رُخی اور یک محوری تک" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے ہمیں جس اخوت کی تاکید کی ہے وہ بہت ہی اہم نعمت ہے اور خداوند متعال قرآن کریم کی آیات میں ارشاد فرماتا ہے: «... و ألف بین قلوبهم ...» یا ایک دوسری جگہ فرماتا ہے: «انما المؤمنون اخوة فأصلحوا بین أخویکم واتقوا الله لعل کم ترحمون»۔

انہوں نے مزید کہا: اتحاد کا سب سے اہم عنصر ہمدردی اور ہم آہنگی ہے کیونکہ پیغمبر اسلام (ص) نے فرمایا: «مَنْ أَصْبَحَ و لَمْ یَهْتَمَّ بِأُمورِ الْمُسْلمینَ فَلَیْسَ بِمُسْلِمٍ» "جو بھی بیدار ہو اور مسلمانوں کے معاملات کی پرواہ نہ کرے، تو وہ مسلمان نہیں ہے"۔

امام جمعہ مہاباد نے کہا: اگر اسلامی ممالک میں باہمی ہمدردی اور ہم آہنگی ہو تو یہ اسلامی معاشروں کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کا باعث بنے گی اور بدقسمتی سے موجودہ دور میں اسلامی ممالک میں یہی "باہمی ہمدردی" بھائی چارے کے سلسلے کی ایک گمشدہ کڑی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .