حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عید میلاد النبی (ص) اور ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے مدرسہ المصطفیٰ خاتم النبیین (ص) جماعت اسلامی بلوچستان اور خانۂ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کے زیر اہتمام ”اسلامی اتحاد میں سردارانِ قبائل اور علمائے کرام کا کردار“ کے عنوان سے پاکستان کے صوبۂ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق، کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قرآن کریم نے ہمیں حبل اللہ کے گرد اتحاد کا حکم دیا ہے، جبکہ تفرقے اور اختلاف سے روکتے ہوئے تفرقہ بازوں کو عذاب عظیم سے ڈرایا ہے۔ بدقسمتی سے مسلم حکمران اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے کے بجائے شیطان بزرگ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہیں۔ جس کی بدترین مثال 39 مسلم ممالک کا امریکی خوشنودی کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں تلواروں کا رقص اور مظلوم یمن پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تسلسل کے ساتھ دہشت گردی کے سانحات جاری ہیں جس کی تازہ مثال مستونگ میں عید میلاد النبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے جلوس پر حملہ ہے۔ وطن عزیز پاکستان میں دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو روکنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا کہ حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ہفتۂ وحدت کا اعلان کر کے شیعہ سنی مسلمانوں کے درمیان اتحاد بین المسلمین کی اعلیٰ مثال قائم کی، اہل سنت ہمارے بھائی ہیں ہم سانحہء مستونگ کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کونسلر جنرل اسلامی جمہوریہ ایران کوئٹہ آقائے درویش وند نے کہا کہ عظیم رہبر اپنی بصیرت اور تدبر سے نکات ضعف کو نکتہ قوت میں بدلتے ہیں جس طرح میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تاریخ کے اختلاف کو حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ہفتۂ وحدت میں بدل دیا۔ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات افسوسناک ہیں ہم متاثرین سانحہء مستونگ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
کانفرنس سے صوبائی صدر ملی یکجہتی کونسل بلوچستان مولانا عبد الحق ہاشمی، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، صوبائی رہنما جمعیت علمائے پاکستان مولانا رستم علی نورانی، بزرگ بلوچ رہنما میر یوسف نوتیزئی، پیپلز پارٹی کے رہنما میر نصیب اللہ شاہوانی، ڈائریکٹر جنرل خانۂ فرہنگ کوئٹہ آقائے ابوالحسن میری، سردار شیر دل خان مینگل، سابق مشیر وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالہادی کاکڑ، لیاقت علی ہزارہ و دیگر نے خطاب کیا۔