حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی، جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی رہنما مولانا رستم علی نورانی، سنی تحریک کے صوبائی رہنما مولانا نواب الدین ڈومکی، جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی رہنما حافظ سعید احمد بنگلزئی، شیعہ علماء کونسل بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ سید محمد رضا اخلاقی اور مجلس علمائے مکتب اہل بیت علیہم السلام کے ضلعی رہنما علامہ سیف علی ڈومکی نے اتحاد بین المسلمین کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اتحاد امت، دینی فریضہ ہے۔
انہوں نے مستونگ میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دھشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہء مستونگ کے شہداء کے لئے کم از کم بیس لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا جائے جبکہ زخمیوں کے مکمل علاج کروانے کے ساتھ ساتھ زخمیوں کو امدادی رقم دی جائے تاکہ وہ اپنا مکمل علاج کرائیں اور اپنے خاندان کی کفالت کر سکیں۔ کیونکہ سانحے کے متاثرین کی اکثریت غریب لوگوں پر مشتمل ہے۔
شیعہ سنی علماء کرام سانحے کے زخمیوں کی عیادت کے لئے کمپائینڈ ملٹری ہاسپیٹل سی ایم ایچ کوئٹہ پہنچے اور زخمیوں اور ان کی تیمارداری میں مصروف عزیزوں سے مل کر یکجہتی کا اظہار کیا۔
در ایں اثناء شیعہ سنی علماء کرام نے خانۂ فرھنگ کوئٹہ کے زیر اہتمام ایرانی مصنوعات اور تصویری نمائش میں شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اتحاد بین المسلمین قرآن و سنت کا حکم ہونے کے ساتھ ساتھ وقت کی ضرورت ہے ہمیں متحد ہو کر دین مقدس اسلام اور قرآن کریم کی تعلیمات کا تحفظ کرنا ہے۔