۳۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 19, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ ہم اپنے ملک کے وزیر اعظم اور وزارت خارجہ سے درخواست کرتے ہیں کہ پاکستانی ڈرامہ فرقہ عشق نشر ہونے سے روکنے لئے پاکستان کی حکمرانوں پر دباؤ ڈالا جائے کیونکہ اس سے شیعہ قوم کے دل مجروح ہوتے ہیں، اور پاکستانی حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ڈرامہ پر فوری پابندی عائد کی جائے جو بے جا فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے والا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرپرست اعلیٰ مجمع علماءوخطباء حیدرآباد دکن حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ نے پاکستان میں جلد ریلیز ہونے والے ڈرامے ’’فرقہ عشق‘‘ کی داستان پر زبردست غم و غصے کے اظہار کرتے ہوئے کہا: پاکستان میں’’ فرقہ عشق‘‘ کے نام سے ایک نئے ڈرامہ کا ٹریلرآیا ہے جو ۲۴؍نومبر سے اردو فلکس پر نشر ہونے والا ہے جسکے خلاف شیعہ فرقہ کے لوگوں میں زبردست غم و غصہ پایا جاتا ہے کیونکہ اس میں محرم میں عزاداری کے جلوسوں و سبیلوں اور دیگراجتماعی شیعہ مذہبی پروگراموں کو نشانہ بنایاگیا ہے،جس سے کھلے طور پر شیعہ دشمنی کا مظاہرہ ہوتا ہے اور جو اسلامی فرقوں میں نفرت و عداوت کا زہر گھولنے کا کام کرتا ہے۔

انہوں نے کہا: کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک سپاہی نے ٹیپو سلطان سے پوچھا، "کیا یہ درست ہے کہ محبت اور جنگ میں سب کچھ جائز ہوتا ہے؟" ٹیپو سلطان نے جواب دیا، "یہ انگریزوں کی خود اخذ کی گئی بات ہے، جو دراصل اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کا بہانہ ہے۔ ہماری روایات تو یہ ہیں کہ محبت اور جنگ میں جو کچھ بھی کیا جائے وہ منصفانہ ہونا چاہیے۔" ’’فرقہ عشق ‘‘ نامی متنازعہ ڈرامہ بازی بھی شاید پاکستان کی کسی بڑی ناکامی اور خامی پر پردہ پوشی کی مذموم سعی ہے۔

انہوں نے اس ڈرامے کی کہانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ’’فرقہ عشق ‘‘کی کہانی ایک ایسے جوڑے کے گرد گھومتی ہے جنہیں شادی کے لیے معاشرے سے لڑنا پڑتا ہے کیونکہ وہ دو مختلف فرقوں سے تعلق رکھتے ہیں‘‘۔اس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں اسلامی تہذیب و تمدن کا عمومی طور پر فقدان ہے۔جس سے ملک ِپاکستان کی بھی توہین لازم آتی ہے ۔کاش کہ شادی بیاہ کے متعلق اسلامی فقہی مسائل پیش کئے جاتے تو بہتر ہوتا۔شیعہ مذہبی جلوسوں کو نشانہ بنا نا اور بدنام کرنے کی کوشش کرنا ایسا ہی ہے جیسے ہندوستان میں ’’کشمیر فائل‘‘ یا’’ کیرلا فائل‘‘ اور ’’بہتر حوریں ‘‘ نام کی متنازعہ فلمیں بنی تھیں جن کی تمام مسلمانوں نے سخت مذمت کی تھی۔

مولانا علی حیدر فرشتہ نے مزید کہا: ہم مجمع علماءو خطباء حیدرآباد دکن مذکورہ ڈرامہ ’’فرقہ عشق ‘‘کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،ہم اپنے ملک کے وزیر اعظم اور وزارت خارجہ سے درخواست کرتے ہیں کہ پاکستانی ڈرامہ فرقہ عشق نشر ہونے سے روکنے لئے پاکستان کی حکمرانوں پر دباؤ ڈالا جائے کیونکہ اس سے شیعہ قوم کے دل مجروح ہوتے ہیں۔ اور پاکستانی حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ڈرامہ پر فوری پابندی عائد کی جائے جو بے جا فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے والا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .