۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
جموں و کشمیر

حوزہ/ شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں کے زیر اہتمام جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں نماز عید فطر کے عظیم اجتماعات، علماء کرام نے امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق کی تلقین کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں/ شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں کے زیر اہتمام جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں نماز عید فطر کے عظیم اجتماعات، علماء کرام نے امت مسلمہ کو اتحاد و اتفاق کی تلقین کی۔

شیعہ علماء کونسل کے ترجمان حجہ الاسلام والمسلمین سید اطھر حسین جعفری نے کونسل کی طرف سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے صدر محترم حجہ الاسلام والمسلمین مولانا سید ذوالفقار علی شاہ اور تمام اراکین کی کاوشوں سے اس مرتبہ شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں کے زیر اہتمام جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں نماز عید فطر کے عظیم اجتماعات منعقد ہوئے جن میں ہزاروں کی تعداد میں مؤمنین کرام نے شرکت کی جہاں علماء کرام نے خطبات نماز عید میں تمام امت مسلمہ کو عید الفطر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے آپسی اتحاد و اتفاق کی تلقین کی۔

علماء کرام نے خطبات نماز میں دینی، سماجی، ثقافتی اور سیاسی مسائل پر گفتگو کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو فطرے کے مسائل سے بھی آشنا کرایا۔

آئمہ جماعت نے اپنے بیانات میں عید فطر کو ایک اجتماعی عبادت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عید کا مقصد اور اس کا پیغام یہ ہے کہ ہم انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی خوشیاں اخوت ومحبت کے ساتھ منائیں، غریبوں اور بے سہارا افراد کو سہارا فراہم کرکے، ٹو ٹے دلوں کو جوڑ کر، روٹھے عزیزوں کو مناکر عید منائیں، روحانی وجسمانی کدورتیں دلوں سے نکال کر بلاتفریق ہرکسی سے ملیں، آپسی رنجشوں اور اختلافات کوفراموش کرکے محبت واخوت اوربھائی چارگی کا پیغام آپس میں گلے مل کردیں۔

علماء کرام نے اس موقع پر زکات فطرہ کی اہمیت کو بھی واضح کرتے ہوئے کہا کہ زکات فطرہ، عیدکے دن کی عبادات میں سے ایک ایسی عبادت ہے جو روزہ دار کے روزہ میں کوتاہیوں ونقائص کی تلافی کاذریعہ، اسکی پاکیز گی وتطہیر کاسبب،غرباء، فقراء اور مساکین کے لیئے ذہنی سکون کاباعث،اسلامی معاشرہ کی سعادت مندی، مسلم سماج کاوقار بلندہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی اخلاق کا اجتماعی مظاہرہ، اسلام کے فلسفہ اخوت کاعملی مظہر اور امت مسلمہ کی باہمی رواداری کا امتحان بھی ہے، جو عید کے دن تمام امت مسلمہ پر واجب قرار دیا ہے۔

اس موقع پر علماء کرام نے تمام دینی انجمنوں اور تنظیموں، بالخصوص نوجوانوں سے شیعہ علماء کونسل کا مکمل تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک شیعہ قوم ایک مشترکہ قیادت کو قبول کرکے اپنے مسائل حل کرنے کے لیئے جدوجہد نہیں کرے گی تب تک ہر میدان میں ان کا استحصال ہوتا رہے گا لہٰذا وقت کی ضرورت یہی ہیکہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں اور دینی، سماجی، ثقافتی اور سیاسی میدانوں میں شیعہ علماء کونسل کو مضبوط بنائیں۔

قابل ذکر ہے کہ جن مقامات پر شیعہ علماء کونسل کے زیر اہتمام نماز عید فطر کے اجتماعات منعقد ہوئے ان میں مسجد فاطمۃ الزہراء(س) حسین آباد گورسائی نالہ، جامع مسجدسلواہ بنولہ، مسجدحضرت ابوطالب(ع) ڈھاراں، عیدگاہِ صاحب الزمان(عج)، مہدی نگر، گلی سیداں، موہری گورسائی، مسجدشریف سنئ(انعام والا)،عیدگاہ پنیالی، مسجد امام جعفر صادق(ع) ہنڈی گورسائی، مسجد امام رضا(ع) بٹھنڈی جموں، مسجد فاطمتہ الزہرا (س) موہڑہ بچھائی، حیدری ہال، ڈل گیٹ سرینگر، امام بارگاہ مصطفیٰ نگر، مہینڈر، مسجدحضرت ابوطالب(ع) سلواہ محلہ نابناں سیدان، مسجد شریف سر گورسائی، امام بارگاہ عالیہ سرنکوٹ، جامع مسجد سانگلہ، مسجد شریف، جواد نگر، جبڑاں، مسجد امامیہ سجادیہ بھائی دھڑا، مسجد شریف پوٹھہ، مسجد ولی العصر (ع) محلہ خانقاه، امام بارگاہ چندر کوٹ، جامع مسجد پونچھ، اور جامع مسجد منڈی شامل ہیں۔

جن علماء کرام نے امامت کے فرائض انجام دیئے ان میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولاناسید مختار حسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولاناسیداختر حسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید مظہر علی جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولاناسیدکرار حسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید جعفر حسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولاناسیدکرار علی جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید محمد کوثر علی جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید زوارحسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید عابد حسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید الطاف حسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید انعام علی نقوی، مولانا رضا حسین مرزا، مولانا سید علی نصراللہ جعفری،مولانا سید توقیر حسین، مولانا سید نذیر حسین جعفری، مولانا سید سلمان حسین جعفری، مولانا سید اختر حسین جعفری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید ثمر عباس کاظمی، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید نقی عسکری، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا فرمان علی، مولانا سید بشیر حسین نقوی اور مولانا ذیشان حیدر شامل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .