حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج کی یہ عظیم الشان عظمت قرآن کانفرنس کہ جسمیں ملت اسلامیہ کشمیر کے برگزیدہ علمی، دینی، مذھبی شخصیات نے شرکت کی ہے اور قرآن کے حوالے سے مختلف موضوعات کو بہترین انداز میں محور گفتگو قرار دیا ہے۔ شرکاء بشمول علماء کرام نے اس بھرے اجتماع میں مندرجہ ذیل دس نکاتی قرار دار پر اتفاق کیا ہے جسے مجلس علماء امامیہ جموں وکشمیر نے جاری کیا ہے:
1:قرآن مجید امت مسلمہ کے تمام مکاتب فکر کے لئے اتحاد کا بہترین محور اور اسکی تعلیمات آج اور قیامت تک کے لئے ہر انسان کے لئے نجات کا وسیلہ اور عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا نسخہ اور الٰہی منشور ہے۔
2:: ملت اسلامیہ کشمیر جن میں مشکلات سے دست و پنجہ نرم کر رہی ہے ان سے نجات کا وسیلہ قرآن مجید ہے لہذا قرآنی تعلیمات کو گھر گھر پہونچانے کے لیے مجلس علماء امامیہ تمام علماء، دینی شخصیات، ادارہ جات اور تنظیموں کو دعوت دیتی ہے کہ آئیں مل کر گھر گھر پیغام قرآن پہونچانے کو اپنا مشترکہ مشن قرار دیں۔
3:: مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر قرآنی تعلیمات کو قوم کے بچوں کے درمیان رائج کرنے میں مصروف مختلف تنظیموں کے مکاتب، درسگاہوں، دارالقرآن اور دیگر دینی مراکز کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی دامے درمے سخنے مدد کرنے کو اپنا فریضہ سمجھتی ہے اور ان مراکز کے ساتھ عملی تعاون پر یقین رکھتی ہے۔
4:: فرمان قرآن "إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَنْ تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ " کہ کچھ لوگ مومنوں کی صفون میں بے حیائی کو عام کرنا چاہتے ہیں۔ آج سر زمین کشمیر پر ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعہ نوجوانوں کو بے حیائی اور منشیات کی طرف دھکیلا جارہا ہے آج کا یہ اجتماع منشیات کے خلاف بھرپور مھم چلانے کا اعلان کرتا ہے اور قوم کی ہر اکائی کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ملت کشمیر کے خلاف اس ہولناک جنگ میں جو لوگ ملوث ہے ان کو بے نقاب کیا جائے اور ان کا سوشل بائیکاٹ کیا جائے۔ عنقریب مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر دیگر قومی تنظیموں کے ساتھ ملکر منشیات اور بے حیائی کے خلاف ہمہ جانبہ مھم چلائے گی۔
5::حکم قرآن "تَعَالَوْا إِلَىٰ كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ " کو سرنامہ عمل قرار دیتے ہوئے مجلس علماء امامیہ آیندہ قریب میں ملت اسلامیہ کشمیر کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب ھندو، سیکھ، بدھ مذہب اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ مل کر وسیع تر پلیٹ فارم کے قیام کے لئے کوششیں تیز کرے گی تاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے سیاسی، جمہوری اور انسانی حقوق پر جو ڈاکہ ڈالا گیا ہے وہ حقوق دوبارہ بحال کئے جائے۔
6:: آج کا یہ اجتماع ملت اسلامیہ کے دو بڑے ملک جمہوری اسلامیہ ایران اور مملکت سعودی عربیہ کے درمیان ھمہ جانبہ تعلقات کی بحالی کا انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس کو قرآنی دستور وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا پر ایک عملی لبیک سے تعبیر کرتا ہے اور یہ اجتماع ملت اسلامیہ کے ان دو بڑے ملک کے قائدین سے درخواست کرتا ہے کہ ان کوششوں کو تیز کیا جائے کیونکہ کشمیر سے لیکر فلسطین تک ملت اسلامیہ کے مشکلات کا حل اسی اتحاد میں مضمر ہے۔
7:: آج کا یہ اجتماع ان تمام عناصر کو باخبر کرنا چاہتا ہے جو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں قوم کے بچوں اور نوجوانوں کو ملحدانہ فکر، خلاف عفت ،خلاف پاکیزگی اور بے حیائی و بے غیرتی پر مشتمل پروگراموں میں شرکت کے لئے مجبور کرتے ہیں۔ ہم ان دشمن عناصر کو خبردار کرتے ہیں ہماری نسل کے خلاف تہذیبی جنگ کو بند کریں بصورت دیگر اس کے انتہائی سنگین نتائج نکلیں گے۔ اسکول، کالج تعلیم و تربیت کے مراکز ہیں بے حیائی پھیلا کر ان مراکز کی توقیر پائمال کرنے سے یہ عناصر باز آجائیں۔۔ ۔۔ قوم ایسے افسروں، ٹیچروں کا سوشل بائیکاٹ کریں جو اپنے آقاؤں کے فرمان پر اپنی ہی ملت کے خلاف یہ تہذیبی جنگ لڑتے ہیں۔
8:: قرآن کریم اور نبی مکرم (ص) اور مسلمانوں کے خلاف لگاتار توہین کرنے والوں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت اگلنے والوں کا اگر سرکار نے منہ بند نہیں کیا تو نہ فقط ملت کشمیر اور ملت اسلامیہ ھند مقدسات کے دفاع کے لئے میدان میں اتر سکتی ہے بلکہ مشرق ومغرب،جنوب و شمال تک پھیلا ہوا پورا عالم اسلام مقدسات کے دفاع کے لیے میدان میں اتر سکتا ہے جس کا نمونہ نوپل شرما اور نویں کمار جندل کی توہین پیغمبر اکرم (ص) کے موقع پر دیکھنے کو ملا۔ لہذا حکومت کو ایسے تمام عناصر کو فوراً منہ بند کرنا چاہے ورنہ اس سلسلہ کے خطرناک سیاسی اور سماجی نتائج نکل سکتے ہیں۔ اس سلسلہ میں عالم اسلام کی توجہ مبذول کرانے کے لئے مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر دیگر قومی و دینی تنظیموں کو بھی اعتماد میں لے گے۔
9:: آج کا یہ اجتماع متولی امام بارگاہ آیہ اللہ یوسف برادر بزرگوار حجۃ الاسلام والمسلمين آقا سید محمد ھادی الموسوی الصفوی کا شکریہ ادا کرنا فرض سمجھتا ہے جنہوں نے عظمت قرآن کانفرنس کرنے کے لئے اس عظیم امام بارگاہ کے دروازے مجلس علماء کے لئے کھول دئیے اور " تعاونواعلی البرّ والتقوی" کی عملی مثال قائم کی ہے۔ ہم ان کے نہایت شکر گزار ہیں اور قوم کی چھوٹی بڑی تنظیموں اور اداروں سے درخواست کرتے ہیں عوام اور دینی فنڈ سے بننے والے اداروں کو دین اور عوام کے لئے وقف کریں نہ فقط اپنی تنظیموں اور اداروں کے لئے۔
10::آج کا اجتماع ملت اسلامیہ کے قائدین علماء، آئمہ جمعہ و جماعت، خطباء و اعظین، اھل فکر و دانش کو پیغام دیتا ہے وہ کسی بھی طرح نا امیدی کا شکار نہ ہوں کسی کا خوف نہ کھائیں۔ زیادہ سے زیادہ اپنے صفوں میں ایمان کو مضبوط کریں، اتحاد کو پروان چڑھائیں۔ اخلاقیات کو عام کریں۔ قومی مفادات کو فردی اور تنظیمی و مسلکی مفادات پر ترجیح دیں۔ انشاء اللہ کامیابی حق پرستوں کی ہی ہے اور باطل کا انجام زوال ہی ہے۔
و قل جاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْباطِلُ إِنَّ الْباطِلَ كانَ زَهُوقاً" “
کہو حق آگیا ہے اور باطل نابود ہوگیا اور باطل تو نابودہی ہونے والا ہے۔