حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/اتحاد المسلمین جموں و کشمیر کے صدر اور سینئر حریت رہنما حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری نے جمہوری اسلامی ایران کے ایک برگزیدہ اور برجستہ عالم دین، مجلس خبرگان رہبری کے فعال رکن آیت اللہ عباسعلی سلیمانی (رح) پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے دشمن کی بوکھلاہٹ قرار دیا۔
مولانا نے کہا کہ شہید آیت اللہ عباسعلی سلیمانی انقلاب اسلامی کے حامی و علمبردار تھے اور آپ کی مجاہدانہ زندگی کا لمحہ لمحہ انقلاب اسلامی، دین اسلام کی ترویج واشاعت،نظام ولایت فقیہ کی ترویج سے مزین ہے۔
انہوں نے کہا شہید آیت اللہ عباسعلی کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا مولانا نے کہا کہ دشمن کی خام خیالی ہے کہ آیت اللہ عباسعلی کو شہید کرنے سے نسل انقلابی اور انقلاب اسلامی کی قیادت خوف و ڈر محسوس کریں گے بلکہ انہیں جان لینا چاہئے کہ ایک عباسعلی سلیمانی کی شہادت سے دسیوں ہزار عباسعلی سلیمانی پیدا ہونگے۔
مولانا نے آیت اللہ عباسعلی سلیمانی کی شہادت پر تمام امت مسلمہ کو بالعموم ،ایرانی قوم ، سوگوار خاندان،اور رہبر انقلاب اسلامی کی خدمت میں بالخصوص تعزیت و تسلیت عرض کی اور مرحوم کے درجات بلند کے لئے دعا کیا۔انہوں نے حکومت اسلامی جمہوریہ ایران اور سیکورٹی ایجنسیوں سے مودبانہ استدعا کی ہے کہ وہ سلیمانی کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو جلد از جلد بے نقاب کرکے انہیں عبرتناک سزا دیں ۔