۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
مسرور

حوزه/ اتحاد المسلمین جموں وکشمیر کے صدر مولانا مسرور انصاری نے محرم الحرام کی آمد پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ ان ایام اور اس مہینے میں ہم اس واقعے کی یاد مناتے ہیں جو 1400 سال پہلے کربلا کے میدان میں وقوع پذیر ہوا۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اتحاد المسلمین جموں وکشمیر کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے کہا کہ کربلا کے میدان میں امام حسین علیہ السلام اور ان کے اصحاب اور ساتھیوں نے جو لازوال قربانیاں دیں ان کی یاد تا دم باقی ہے اور تا ابد باقی رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس یاد کو منانے کا مقصد یہ ہے کہ شعائراللہ کا احترام کیا جائے اور ان کی حفاظت کی جائے اور اس واقعے سے درس، سبق اور عبرت لے کر اپنے لیے راہ متعین کی جائے۔

مولانا مسرور انصاری نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے پوری انسانیت کے لیے قیام کیا، امام حسین علیہ السلام کا مقصد ظالموں اور غاصبوں سے آزادی اور حریت کا تھا۔ امام حسین علیہ السلام نے اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے اپنے اور اپنے پورے خاندان کی قربانی دی اپنے اصحاب کی قربانیاں دیں 72 ساتھیوں نے میدان کربلا میں اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا، تاکہ انسانیت کی بقاء اور فلاح ہو۔

انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے خود ہی اپنے مقصد کو واضح کر دیا۔ فرمایا کہ میرا مقصد اصلاح امت ہے۔ امام حسین علیہ السّلام امت محمدی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور پوری انسانیت کی فلاح اور بہبود کے لیے قیام کیا اور یہ قیام ابد سے جاری ہے اور تا ابد جاری رہے گا۔ امام حسین علیہ السلام نے ان ایام میں وہ لازوال قربانی پیش کی ہے جس کی یاد ہم آج بھی منا رہے ہیں اور مناتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عزاداری کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ یہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام کے ذکر سے حسینی فکر کو احیاء کیا جائے، حسینی فکر کو زندہ کیا جائے ایسی فکر کو زندہ کیا جائے جو انسانوں کو آزادی کی طرف لے جائے جو انسان کو غاصبوں اور حاکموں کی بد اعمالیوں سے بچائے۔

مولانا مسرور انصاری نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کا مقصد بھی یہی تھا کہ انسانیت اور پوری کائنات کو آزادی اور حریت دیں اور ہمارا مقصد بھی یہی ہے کہ جب ہم یاد مناتے ہیں تو مقصد کربلا کو مد نظر رکھ کر ہی مناتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .