۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
امام خمینی

حوزہ/ نجف میں ان کے پندرہ سالہ قیام کے دوران ان کا یہی سلسلہ جاری رہا، اور کربلا میں بھی امام خمینیؒ روزانہ دو بار حرم پر جاتے تھے، ایک مرتبی قبل از ظہر اور ایک مرتبہ بعد از ظہر۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مکتب اہل بیت علیہم السلام کی امتیازی خصوصیات میں سے ایک امام حسین علیہ السلام کی عزاداری بھی ہے، مراجع تقلید ، علمائے شیعہ اور بزرگوں کا یہ شیوہ رہا ہے کہ وہ مجالس عزا منعقد کرتے تھے اور شعائر حسینیہ کو زندہ رکھتے تھے۔

امام راحل حضرت امام خمینیؒ کے نزدیک عزاداری سید الشہداء کا ایک بلند مرتبہ اور مقام تھا تھا اور اس کے بہت سے سیاسی اور سماجی فائدے بھی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی نے عزاداری امام حسین علیہ السلام پر بہت زیادہ توجہ دی اور اسے کئی صدیوں تک اسلام کو زندہ رکھنے کے لیے ایک مذہبی رسم سے کہیں زیادہ بلند و عظیم المرتبہ جانا۔

امام راحل کے شاگردوں میں سے ایک نے امام خمینیؒ کے عراق میں جلاوطنی کے ایام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال 7 سے 13 محرم تک امام راحل روزانہ کا شیڈول اس طرح تھا: ساتویں محرم کو امام خمینیؒ دوپہر یا مغرب سے پہلے وہ ہمیشہ نجف سے کربلا چلے جاتے تھے اور ان دنوں زیارت عاشورہ نہیں چھوڑتے تھے۔ پہلی سے ساتوٰں محرم تک امام خمینیؒ نجف اشرف میں روزانہ دو بار حرم جایا کرتے تھے، ارو ان کا یہ معمول ہو گیا تھا کہ ایک مرتبہ دوپہر کے وقت حرم جاتے اور ایک مرتبہ رات میں حرم جاتے، ساتھ محرم کے بعد پھر وہ کربلا جاتے، جہاں وہ 13 محرم تک کربلا میں قیام کرتے، اور پھر نجف واپس آجاتے تھے۔

نجف میں ان کے پندرہ سالہ قیام کے دوران ان کا یہی سلسلہ جاری رہا، کربلا میں بھی امام خمینیؒ روزانہ دو بار حرم پر جاتے تھے، قبل از ظہر اور بعد از ظہر۔ آپ کو معلوم ہے محرم کے دنوں میں حرم امام حسین علیہ السلام میں کتنی بھیڑ ہوا کرتی ہے، لیکن امام خمینیؒ نے جسم کی کمزوری کے باوجود دن میں دو مرتبہ حرم جایا کرتے تھے ۔ وہ ہجوم کے باوجود حرم جاتے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .