حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایام عزا کے استقبال کے عنوان سے جامعہ ہدیٰ میں تقریر کرتے ہوئے محقق مولانا ڈاکٹر شہوار حسین امروہوی نے کہا: عزاداریٔ امام حسین ؑ ہی ملت کی پہچان اور قوم کی جان ہے اس کا تحفظ اور احترام ہر شیعہ کی ذمہ داری ہے کیونکہ اسی کے ذریعہ معاشرہ کی اصلاح اور سوسائٹی میں سدھار پیدا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا: امام عالی مقام نے اپنی قربانی کا مقصد "امر با المعروف اور نہی عن المنکر"کو قرار دیا جو مقصد امام حسین علیہ السلام کی قربانی کا تھا وہ ہی مقصد آج عزاداری کا ہے۔ اسی لیے ایام عزا میں منعقد ہونے والی مجالس میں مقصد امام حسین کے ساتھ ساتھ توحید کے اثبات،نبوت کی عظمت،امامت کی رفعت،قیامت کی ضرورت کے علاوہ حرام و حلال، جائز ناجائز غرض کہ پوری شریعت کو بیان کیا جاتا ہے تاکہ یہ بات واضح ہو جائے کہ نواسۂ رسول نے کربلا کے میدان میں اپنے اعزاء و اقارب کی قربانی دیکر صبح قیامت تک کے لئے ﷲ کے دین کو بچایا۔
حجت الاسلام شہوار حسین امروہوی نے کہا: انسان کے اندر تعلیمات اسلامی پر عمل کرنے کا جذبہ بیدار ہو اس لئے کہ صرف زبانی اقرار سے حسینی بننا کافی نہیں ہے بلکہ خود امام علیہ السلام کا اقدام اس بات کی دعوت دیتا ہے کہ انسان عملی طور پر حسینی بنے۔ اس لیے کہ یزید کا مقصد برائیاں عام کرنا تھا تاکہ انسان عملی طور پر برائیوں کا مرتکب ہو اور اس نے معاشرے میں برائیاں اتنی عام کر دی تھیں کہ اس کی اصلاح بغیر قربانی دیے ممکن نہیں تھی۔
انہوں نے آخر میں کہا: آج ہر حسینی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے گھر، اپنے خاندان، اپنی سوسائٹی اور اپنے شہر کی برائیوں کا خاتمہ کر کے مقصد امام حسین علیہ السلام کو پورا کرنے کی کوشش کرے تاکہ وہ سچا حسینی کہا جا سکے۔