۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
خیاط

حوزہ / حوزہ علمیہ خراسان کے سرپرست نے مبلغین کرام کو ایام محرم الحرام میں اپنے بیانات کے دوران 4 اہم سفارشات پر توجہ دینے کی تاکید کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ خراسان کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین علی خیاط نے مبلغین کرام کو نصیحت کی ہے کہ وہ واقعہ عاشورہ کی صحیح اور حقیقت پسندانہ وضاحت پیش کریں، نوجوانوں کے مذہبی عقائد کو تقویت دیں، واقعہ کربلا کو استدلال کے ساتھ بیان کریں اور لوگوں کو دشمن کی اسلام کے خلاف مشترکہ جنگوں اور مذموم منصوبوں سے آگاہ کریں۔

حوزہ علمیہ خراسان کے سرپرست کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:

بسم‌الله الرحمن الرحیم

الذین یبلّغون رسالات الله و یخشونه و لایخشون احدا الّا الله و کفی بالله حسیبا(الاحزاب ۳۹)

السَّلامُ عَلَی الْحُسَیْنِ وَ عَلی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ وَ عَلی اَوْلادِ الْحُسَیْنِ وَ عَلی اَصْحابِ الْحُسَیْنِ صلوات الله علیهم اجمعین

حضرت أبا عبداللہ الحسین (ع) کا قیام شعائرِ الہی میں سے ایک ہے اور وقت کے گزرنے اور اس کے عمیق اور وسیع تجزیے سے ثابت ہوا ہے کہ اس واقعہ کا کردار دینِ الہی کے قیام اور خالص اسلام کی بقا میں انتہائی اہم اور بے مثال ہے۔ دوسری طرف عاشورہ سمیت دوسری الہی رسومات کے احیاء میں شیعہ علماء کا کردار بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔

میں ان عبادات اور اسلامی تعلیمات کی ترویج میں مبلغین کرام کی عظیم کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آپ کی خدمت میں کچھ سفارشات پیش کرنا چاہوں گا:

1۔ عاشورہ کے عظیم واقعہ کی درست اور حقیقت پسندانہ وضاحت پیش کرنا بہت ضروری ہے۔ عزاداریٔ امام حسین علیہ السلام میں ائمہ معصوم علیہم السلام کی علمی اور عملی سیرت کی پیروی مدنظر ہونی چاہئے۔

2. معاشرے میں مذہبی اقدار پر توجہ دینا اور نوجوانوں کے مذہبی عقائد کو تقویت دینا ان ضروریات میں سے ہے جسے ان ایام میں ہمیشہ مدنظر رکھنا چاہیے۔ معزز مبلغین کے لیے یہ انتہائی بہترین فرصت ہے کہ وہ نوجوانوں کو اچھے رول ماڈل کا تعارف کرائیں، صحیح دین اور اسلامی احکام و معارف سے آشنا کریں تاکہ نوجوانوں میں مذہبیت کو تقویت ملے۔

3. عاشورہ کا عظیم واقعہ استدلال اور برہان پر مبنی ہونے کے علاوہ پیار، محبت اور الفت کی منفرد صلاحیت رکھتا ہے۔ جذبات اور عقیدت بھرے ماحول میں واقعہ عاشورا کی وضاحت اس واقعہ کے حقائق کو بہتر طور پر بیان کر سکتی ہے۔ لہٰذا بے بنیاد داستانوں سے گریز کرتے ہوئے منطقی اور ٹھوس دلائل کے اظہار میں کوتاہی نہ کریں۔

4. چونکہ انقلاب اسلامی ایران کی شناخت اس کا عاشورائی ہونا ہے اور دوسری طرف اسلامی نظام کے دشمنوں نے بھی اسلام کی بقا میں محرم و صفر اور حسینی مجالس کی اہمیت کو اچھی طرح سمجھ لیا ہے، اس لیے مبلغین کو چاہیے کہ وہ مومنین کرام کو دشمنوں کی چالوں سے پہلے سے زیادہ آگاہ کریں اور دشمن کی اسلام و عزاداری کی خلاف پیچیدہ اور مشترکہ جنگوں کی وضاحت کر کے سامعین بالخصوص نوجوانوں کے دلوں میں ایمان اور امید کی روح کو زندہ رکھیں۔

دعا ہے کہ آپ پر حضرت ولیعصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خاص توجہ رہے اور اپنی خلوص نیت، ثابت قدمی اور جہادی کوششوں کے ساتھ اپنے الہی اور تبلیغی مشن کو اسلام اور رہبر معظم انقلابِ اسلامی کی ہدایات کے مطابق آگے بڑھاتے رہیں۔

والسلام علیکم و رحمة الله و برکاته

علی خیاط

سرپرست حوزه علمیه خراسان

محرم الحرام ۱۴۴۵ھ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .