حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف عراق، حجت الاسلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی نے حسینیہ اعظم فاطمیہ نجف میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوئیڈش حکومت نے تیسری مرتبہ قرآن مجید کو نذرِ آتش کرنے کی اجازت دی ہے اور یہ حقیقت میں دین اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ کا اعلان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ، یورپ ممالک کی شکست کے ساتھ اختتام پذیر ہو گی، کیونکہ آج بیداری اسلامی، عالمی سطح پر پھیل رہی ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین قبانچی نے داعش کے ہاتھوں عراق میں ایزدیوں کی نسل کشی کے دن کی مناسبت سے کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش کی جارحیت کے دوران، 2700 ایزدی بچے اور خواتین، آج تک لاپتہ ہیں اور یہ ایک انسانی المیہ ہے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے بچوں کی تعلیم و تربیت میں خاندانوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دین اسلام اور انبیاء علیہم السّلام خاندان اور بچوں کے حامی ہیں۔ اقوام متحدہ کے توسط سے پاس شدہ قانون، بچوں کی حمایت نہیں ہے، بلکہ بچوں پر ظلم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام، بچوں کی تربیت کی دعوت دیتا ہے، جبکہ مغربی تہذیب وتمدن خود زوال پذیر ہے اس کی پوری کوشش، خاندان کی تباہی، انسانیت کی نابودی اور بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق غفلت برتنا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین قبانچی نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے کربلا کی روایت کی صحیح تبیین کے کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ واقعۂ کربلا کے دو صفحے ہیں؛ پہلا صفحہ، شہادت، قربانی اور ایثار کا ہے کہ جس کی قیادت امام حسین علیہ السّلام نے فرمائی اور دوسرا صفحہ، تبیین اور تاریخ رقم کرنے کا صفحہ ہے کہ جس کی قیادت حضرت ثانی زہراء سلام اللہ علیہا کے عہدے تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کربلا کی صحیح تبیین کی وجہ سے، آج دنیا بھر میں حسینی شعائر کا پرچم لہرایا جا رہا ہے۔