حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید صدر الدین قبانچی نے نجف اشرف کے حسینیہ اعظم فاطمیہ میں مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی سنت زوال پذیر، بدعت کا بول بالا ہو رہا تھا اور خدا کی کتاب پر عمل نہیں ہو رہا تھا تو ایسے میں امام حسین علیہ السّلام نے دین کی مدد کیلئے قیام فرمایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنی امیہ اس عوام پر حکومت چاہتے تھے جن کے پاس عزم و ارادہ نہ ہوں اور اہل بیت علیہم السّلام پرعزم افراد چاہتے تھے۔
امام جمعہ نجف اشرف عراق نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے قرآن مجید کی توہین سے متعلق، آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی کے نامے کے جواب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سوئیڈن اور ڈنمارک کی جانب سے قرآن مجید کی مسلسل توہین اور اس الہٰی کتاب کو نذرِ آتش اور اربوں مسلمانوں کے احساسات کو ٹھیس پہنچائے جانے پر دنیا اور اقوام متحدہ کے سست مؤقف کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن مجید کی توہین پر اقوام متحدہ کی طرف سے صرف مذمتی بیان کافی نہیں ہے، بلکہ اقوام متحدہ کو اس جارحیت کے سلسلے میں بین الاقوامی سطح پر ایک مؤقف اختیار کرنا ہوگا۔
امام جمعہ نجف اشرف نے عزاداری کو دین اسلام کے خلاف جاری سازشوں کا جواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں دنیا میں بسنے والے تمام شیعوں پر فخر ہے، کیونکہ شیعہ، شعائر حسینی کو زندہ رکھنے کیلئے پرعزم ہیں اور یہ دین اسلام کے خلاف جاری سازشوں کے مقابلے میں دندان شکن جواب ہے۔