۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
آیت اللہ العظمیٰ سیستانی و گوتریس

حوزہ/ سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج میں عر مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ کر اس کی مذمت کی، اس کے جواب میں گوتریس نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کی بھی سخت مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج میں عر مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ کر اس کی مذمت کی، اس کے جواب میں گوتریس نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کی بھی سخت مذمت کی ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق عراق کے بزرگ مرجع آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے حالیہ دنوں میں سویڈن اور ڈنمارک میں جس طرح جان بوجھ کر قرآن مجید کی بے حرمتی کی گئی ہے اس سے برہم ہو کر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کا احترام کسی بھی طرح سے ایسے شرمناک عمل کے لیے لائسنس جاری کرنے کا جواز نہیں بنتا۔

اس طرح کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ ایسے واقعات کی تکرار کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے اور ممالک کو ایسے قوانین پر نظرثانی کرنے پر مجبور کرے جو ایسی نفرت انگیز سرگرمیوں کی اجازت دیتے ہیں۔

دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے آیت اللہ سیستانی کے خط کا جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کریم کے خلاف ہونے والے توہین آمیز اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور دنیا کے اسلامی ممالک اور اسلامی عاشرے سے اظہار یکجہتی کا مطالبہ کرتے ہیں، گوتریس نے آیت اللہ سیستانی کو اپنے جواب میں یہ بھی لکھا ہے کہ ہم آپ کی پیش کردہ تجاویز پر بھی سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ آیت اللہ سیستانی نے اپنے خط میں اس بات پر تاکید کی تھی کہ اس قسم کے گھناؤنے سلوک حالیہ برسوں میں مختلف ممالک میں کئی بار ہوچکے ہیں، لیکن قابل غور بات یہ ہے کہ اس بار یہ سویڈش پولیس کی سرکاری اجازت سے آزادی کے بہانے کیا گیا ہے، بے شک، آزادی اظہار کا احترام کسی بھی طرح سے اس طرح کے شرمناک رویے کو لائسنس دینے کا جواز نہیں بنتا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .