۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
وزیر ثقافت لبنان

حوزہ/ لبنانی حکومت نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے ان دونوں ممالک کے ساتھ تمام مواصلاتی اور ثقافتی تعاون معطل کر دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی حکومت کے وزیر ثقافت نے قرآن کریم کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے سویڈن اور ڈنمارک کے ساتھ تعاون اور ثقافتی تعلقات کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔

قرآن پاک کی مکرر توہین کرنے اور نذرآتش کرنے کے بعد، ایک انتہا پسند گروپ کے ارکان نے منگل (25 جولائی) کو ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں مصر اور ترکی کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کر دیاجس سے پوری دنیا کے مسلمانوں میں غم و غصہ ہے۔

لبنان کی حکومت کے وزیر ثقافت "محمد وسام المرتضی" نے کہا کہ سویڈن اور ڈنمارک اور ان دونوں ممالک کے سفارت خانوں کے ساتھ تمام مواصلاتی اور ثقافتی تعاون معطل کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، المرتضیٰ نے اپنے سویڈش ہم منصب "بریسا للجسٹرینڈ" اور اپنے ڈنمارک کے ہم منصب "جیکب اینجل شمٹ" کو لکھے گئے خط میں ان ممالک میں قرآن پاک کی مکرر توہین کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قرآن کریم کی توہین کرنا اور اس توہین کی حمایت کرنا دونوں ایک جیسے ہیں کہا: اگر سویڈش اور ڈنمارک کے حکام قرآن کی توہین کی اجازت نہ دیتے تو یہ ناروا واقعہ ہرگز رونما نہ ہوتاجس سے تمام لبنانی مسلمانوں اور عیسائیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

لبنان کے وزیر ثقافت نے یہ بھی کہا ہم ڈنمارک اور سویڈن کے ساتھ ثقافتی تعلقات رکھنا تو چاہتے ہیں لیکن یہ تعلقات اقدار اور عقائد کے احترام پر مبنی ہونا چاہئے، اور اسی بنیاد پر وزارت ثقافت لبنان سویڈن اور ڈنمارک کے ساتھ تمام ثقافتی تعاون ختم کر رہی ہے اور بیروت میں ان کے سفارت خانوں کو اس وقت تک معطل کیا جا رہا ہے جب تک یہ صورتحال درست نہیں ہو جاتی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .