۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
املو

حوزہ/ املو، اعظم گڑھ ہندوستان میں سویڈن و ڈنمارک میں قرآن سوزی کے خلاف روز عاشورہ زبردست احتجاجی مظاہرہ

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، املو،مبارکپور، ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان۔/ املو مبارکپور اور اطراف و اکناف میں شیعہ و سنی مسلمانوں نے عقیدت و احترام کے ساتھ پر امن طور پر ماہ محرم میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری انجام دی۔ساتویں و نویں اور دسویں محرم کو بڑے پیمانہ پر علم و تعزیے وغیرہ کے جلوس برآمد ہوئے جس میں بلا امتیاز مذہب و ملت کثیر تعد اد میں لوگوں نے شرکت کی۔

اس سال مجمع علماء و واعظین پوروانچل کی اپیل پر کئی مقامات پر سویڈن و ڈنمارک میں قرآن سوزی کے خلاف روز عاشورہ زبردست احتجاجی مظاہرہ کئے گئے اور عزادان حسین ؑ نے دشمنان اسلام و قرآن کو کھلا چیلنج کیا۔

املو میں شبیہ روضہ امام حسین علیہ السلام واقع املو بازار میں عزادارن حسین ؑ نے قرآن سوزی کے خلاف پرامن احتجاج کیا اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ نے مظاہرین سے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جب خود ساختہ نام نہاد خلیفۃ المسلمین یزید ابن معاویہ نزول قرآن ہی سے انکار کررہا تھا اور قرآن کی توہیں کررہاتھا تب وارث قرآن امام حسین ؑ نے نوک نیزہ پر اپنے سربریدہ سے تلاوت قرآن کرکے قرآن کی حرمت و عظمت کو بچایا تھا۔ قرآن علم و حکمت کا الٰہی خزانہ ہے قرآن کا دشمن وہی ہوگا جو علم و حکمت کا دشمن ہوگا۔ قرآن پاک و پاکیزہ مقدس کتاب ہے اس کی توہین کرنے والا نجس و خبیث اور ملعون و مردود ہی ہوگا۔قرآن کوئی لاوارث کتاب نہیں ہے بلکہ وارث قرآن امام زمانہ پردہ غیب میں زندہ موجود ہیں ۔قرآن جلانے والے خود جل کر رکھ ہوجائیں گے نیست و نابود ہو جائیں گے مگر قرآن کا نور پوری دنیا میں پھیلتا ہی جائے گا۔

مولانا نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے درخواست کرتے ہیں کہ قرآن اور دیگر اسلامی مقدسات کی اہانت کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانون بنایا جائے۔کیوںکہ اسلامی مقدسات کی بے احترامی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو سخت صد مہ پہونچتا ہے۔اس موقع پر موجود شرکاء نے لبیک یا حسین ؑ کے فلک شگاف نعرے لگائے اور نوحہ و ماتم کیا۔اور آخر میں اسی روضہ مبارک کے اندر تعزئے دفن کرنے کے مراسم ادا کئے گئے۔

مجمع علماء وواعظین پوروانچل کی اپیل کا مکمل متن درج ذیل ہے:۔

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
’’اعظَمَ اللهُ اُجُورَنا بمُصابنا بالحُسَین (علیه السلام ) وَ جَعَلَنا وَ اِیاكُم مِنَ الطالبینَ بثاره مع وَلیهِ الاِمام المَهدی مِن الِ مُحَمَدٍ علیهمُ السَلامُ"۔خداوند متعال امام حسین علیہ السلام کی سوگواری اور عزاداری کی برکت سے ہمارے اجر میں اضافہ فرمائے اور ہم اور آپ کو امام مہدی آل محمد عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ہمراہ امام حسین (ع) کے خون کا بدلہ لینے والوں میں سے قرار دے۔ (مستدرک الوسایل،ج2،ص216)

عزاداران امام حسین ؑ کا قرآن کے دشمنوں کو کھلا چیلنج

عزاداران مظلو م کربلا !یقیناً عزاداری امام حسین ؑ ہر ظلم و ناانصافی کے خلاف کھلا ہوا احتجاج ہے۔اور یہ حقیقت بھی ساری دنیا پر روز روشن کی طرح واضح اور آشکار ہے کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے دسویں محرم سنہ 61ہجری کو کربلا کے بے آب و گیاہ میدان میں اپنے اعزا و اقارب اور اصحاب با وفا کی لازوال قربانی پیش کر کے اسلام اور قرآن کو زندگی جاودانی عطا کردی ہے۔امام عالی مقام نے شہادت کے بعد جب کہ سرہائے شہداء کو نیزوں پر بلند کرکے کوفہ و شام کے بازاروں میں پھرایا جارہا تھا اور ساتھ میں کچھ اہل حرم کو بے مقنع و چادر شترانِ بے کجاوہ پر قیدی بنا کر بلوۂ عام میں ہمراہ لے جایا جا رہاتھا اس وقت حضرت امام حسین علیہ السلا م کا سر بریدہ نوک نیزہ پر قرآن مجید کی تلاوت کرتا جا رہا تھا۔اس طرح امام مظلو م نے اسلام و قرآن کی عظمت و حرمت کی حفاطت کا اعلان کیا تھا۔
آج کچھ ا سلام دشمن یوروپی ،مغربی ممالک میں حکومتوں کی اجازت و حمایت کے ساتھ قرآن کی کھل عام توہین کی جارہی ہے تو ماتمی انجمنوں
سے گزارش ہے کہ اس کے جواب میں ضروری و مناسب سمجھیں اور ممکن ہو تو قرآن کی سربلندی کی غرض سے اس سال بطور احتجاج نویں اور دسویں محرم کے علم و تعزیوں کے جلوسوں کے دوران کسی کثیر مجمع والی جگہ پر جہاں بلا امتیاز فرقہ و مسلک مخلوط مجمع ہوکم از کم سیاہ پوش پانچ عزادار اپنے اپنے سروں پر قرآن مجید کو اٹھائے ہوئےیا جس طرح بہتر سمجھیں آگےآگے چلیں اور مظاہرہ کریں تاکہ قران جلانے والوں،قرآن کی اہانت کرنے والوں کو کھلا ہوا چیلنج دیا جا سکے کہ قرآن جلانے والے بغض و عناد کی آگ میں خود جل بھن کر ختم ہو جائیں گے مگر قرآن کبھی ختم نہیں ہوگا ۔ پھر اس کو پرنٹ میڈیا و الیکٹرانک میڈیا میں زیادہ سے زیادہ شیئر کریںاور دنیا کو یہ میسج دینے کی کوشش کریں کہ قرآن کوئی لا وارث کتاب نہیں ہے بلکہ قرآن اللہ کی کتاب ہے اور اس کا وارث پردۂ غیب میں زندہ و موجود ہے۔یارب الحسینؑ بحق الحسینؑ اشف صدرالحسین ؑ بظہور الحجۃ علیہ السلام۔فقط۔والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ملتمس:
(الحاج مولانا) ابن حسن املوی واعظ
ترجمان مجمع علماء وواعظین پوروانچل
تاریخ:۲۶؍جولائی ۲۰۲۳ء
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .